لداخ لیہ احتجاج: تشدد، ہلاکتیں اور وانگچک کی بھوک ہڑتال اختتام

لداخ کے لیہ میں ریاستی درجہ و چھٹی فہرست مطالبے پر احتجاج ہوا، تشدد میں چار ہلاکتیں، درجنوں زخمی، سونم وانگچک نے بھوک ہڑتال ختم کی۔
لداخ کے شہر لیہ میں پرتشدد احتجاج کے بعد ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک نے اپنی 15 روزہ بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا۔ وہ لداخ کو ریاستی درجہ دینے اور آئین کی چھٹی فہرست میں توسیع کے مطالبے پر دھرنے پر بیٹھے تھے۔ وانگچک نے عوام سے پُرامن رہنے اور تشدد سے گریز کرنے کی اپیل کی۔ اطلاعات کے مطابق جھڑپوں میں چار افراد جاں بحق اور تیس سے زائد زخمی ہوئے۔بند کے دوران مشتعل ہجوم نے بی جے پی کے دفتر اور ہل کونسل ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا، متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی اور پتھراؤ کیا۔ پولیس نے حالات قابو میں لانے کے لیے آنسو گیس، لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کا سہارا لیا۔ بعدازاں بھارتی قوانین کے تحت پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کر دی گئی۔وانگچک نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں میں مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ پُرامن مظاہروں سے کوئی نتیجہ نہیں نکل رہا۔ ان کے مطابق دو بھوک ہڑتالیوں—72 سالہ تسیرنگ انگچک اور 60 سالہ تاشی ڈولما—کی حالت بگڑنے کے بعد احتجاج میں شدت آئی۔
یہ ہنگامہ اُس وقت پھوٹا جب لیہ ایپکس باڈی (LAB) کی نوجوان ونگ کی اپیل پر مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ بھوک ہڑتالیوں میں شامل 15 افراد میں سے دو کی طبیعت بگڑنے کے بعد اظہارِ یکجہتی کے طور پر احتجاج کو بڑھایا گیا۔احتجاج کرنے والے لداخ کو مکمل ریاستی درجہ دینے اور چھٹی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ فہرست بنیادی طور پر شمال مشرقی ریاستوں کی قبائلی آبادیوں کے لیے خصوصی اختیارات فراہم کرتی ہے، جیسے مالیاتی اور مقامی حکومتی اختیارات۔مرکزی وزارتِ داخلہ اور لداخ کی نمائندہ تنظیموں کے درمیان اگلی ملاقات 6 اکتوبر کو ہوگی، جس میں لیہ ایپکس باڈی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس (KDA) شریک ہوں گے۔ دونوں گروپ گزشتہ چار برس سے ان مطالبات پر مشترکہ جدوجہد کر رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ منگل کو ہزاروں لوگ این ڈی ایس اسٹیڈیم میں جمع ہوئے اور ریاستی درجہ و چھٹی فہرست کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے جلوس نکالا۔ صورتِ حال اس وقت بگڑ گئی جب مشتعل افراد نے بی جے پی اور ہل کونسل کے دفاتر پر حملہ کر دیا اور دفاتر میں موجود کاغذات و سامان کو نذرِ آتش کر دیا۔بی جے پی کے رہنما امیت مالویہ نے الزام لگایا کہ یہ تشدد کانگریس کے ایک مقامی کونسلر نے بھڑکایا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے لیہ کے وارڈ سے منتخب نمائندے نے براہِ راست بھیڑ کو تشدد پر اُکسایا۔
