ویشنو دیوی یاترا کے دوران لینڈ سلائیڈ، جانی نقصان اور کئی زخمی

جموں میں موسلا دھار بارش سے ویشنو دیوی راستے پر لینڈ سلائیڈ، 9 زائرین جاں بحق، اکیس زخمی، یاترا عارضی طور پر معطل۔
منگل، 26 اگست کی دوپہر جموں خطے میں شدید بارش کا سلسلہ جاری تھا۔ انتظامیہ نے بارش اور زمین کھسکنے کے خدشے کے پیش نظر ویشنو دیوی یاترا کو عارضی طور پر روکنے کا اعلان کیا تھا، لیکن اس کے باوجود کچھ زائرین روایتی “اردھکُواری” راستے پر سفر جاری رکھے ہوئے تھے۔ سہ پہر تقریباً تین بجے کے قریب جب بارش اپنے عروج پر تھی، اردھکُواری علاقے میں اندراپرسٹھ بھوجنالیہ کے نزدیک اچانک پہاڑ کا ایک بڑا حصہ زمین پر آ گرا۔چند لمحوں میں ہی بڑے بڑے پتھر اور بھاری ملبہ راستے پر گرنے لگا جس نے گزرنے والے عقیدت مندوں کو سنبھلنے کا موقع تک نہ دیا۔ ملبے کی زد میں آ کر کئی افراد دب گئے، جب کہ لوہے اور ٹین کے چھپر بھی چکناچور ہوگئے۔ منظر اس قدر خوفناک تھا کہ وہاں موجود ہر شخص دہشت زدہ رہ گیا۔اس حادثے میں متعدد زائرین اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ کئی ابھی بھی اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق اُس وقت راستے پر پچاس سے ساٹھ کے درمیان عقیدت مند موجود تھے۔ ایک خاتون نے بتایا کہ اُن کی آنکھوں کے سامنے پورا پہاڑ جیسے سرک آیا ہو، اور لوگ چیختے چلاتے دب گئے۔
ہریانہ کے ضلع سونی پت سے آئے ایک زائر نے کہا کہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ درشن کے بعد واپس جا رہے تھے کہ اچانک زمین کھسکنے لگی۔ اُن کے مطابق ایسا محسوس ہورہا تھا جیسے پہاڑ اُن پر گرنے ہی والا ہے، لیکن ماں ویشنو دیوی کی عنایت سے وہ محفوظ رہے۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی شرائن بورڈ کی ریسکیو ٹیم اور پولیس نے فوری طور پر کارروائی شروع کی۔ ملبے میں دبے لوگوں کو نکالنے میں سخت جدوجہد کرنا پڑی۔ زخمیوں کو فوری طور پر ایمبولینس کے ذریعے کٹرا اور نارائنا اسپتال منتقل کیا گیا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک نو افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ اکیس زخمی ہیں، جن میں کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس واقعے کے بعد ہنگامی اجلاس طلب کر کے افسران کو بچاؤ اور راحت کاری میں تیزی لانے کی ہدایت دی۔ دوسری جانب مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔یہ پہلا حادثہ نہیں ہے، اس سے قبل جولائی میں بانی گنگا کے قریب بھی بھاری لینڈ سلائیڈنگ میں ایک زائر ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔ محکمہ موسمیات نے پہلے ہی خطے میں بارش اور زمین کھسکنے کا انتباہ دیا تھا۔ اس وقت صورتحال کے پیش نظر یاترا روک دی گئی ہے اور جموں و کشمیر کے کئی اضلاع میں تعلیمی ادارے بند ہیں۔