خبرنامہ

جھارکھنڈ: ایک کروڑ کے انعامی نکسلی سمیت تین ماؤ وادی ہلاک

جھارکھنڈ کے ضلع ہزاری باغ میں سیکیورٹی فورسز نے ایک بڑی کارروائی کے دوران ماؤ وادی تنظیم سی پی آئی (ماؤوادی) کے مرکزی کمیٹی کے رکن سہدیو سورین کو ہلاک کر دیا ہے، جس کے سر پر ایک کروڑ روپے کا انعام مقرر تھا۔ اس کے ساتھ دو اور مطلوب نکسلی کمانڈر بھی مارے گئے ہیں۔ سی آر پی ایف کی کوبرا بٹالین، گریڈیہہ اور ہزاری باغ پولیس کی مشترکہ کارروائی میں یہ کامیابی ملی۔کارروائی کی منصوبہ بندی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کی گئی، جس کے تحت فورسز نے ضلع ہزاری باغ کے ٹاتیزھاریا پولیس اسٹیشن کے علاقے کرنڈی گاؤں میں ایک منظم آپریشن شروع کیا۔ اس دوران ماؤ وادیوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جو کافی دیر تک جاری رہا۔
آپریشن کے دوران تین اہم نکسلی کمانڈر مارے گئے، جن میں:
سہدیو سورین۔ سی پی آئی (ماؤوادی) کی مرکزی کمیٹی کا رکن، ایک کروڑ روپے کا انعامی، جسے “پرویش” کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔
رگھوناتھ ہیمبرم ۔ خصوصی علاقائی کمیٹی کا رکن، 25 لاکھ روپے کا انعامی، جس کا عرفی نام “چنچل” تھا۔
بیرسن گنجو ۔ زونل کمیٹی کا سرگرم رکن، 10 لاکھ روپے کا انعامی، جو “رام کھیلاؤن” کے نام سے مشہور تھا۔
فورسز نے جائے وقوعہ سے تین AK-47 رائفلیں، گولیاں اور دیگر خطرناک ہتھیار برآمد کیے۔ آپریشن مکمل ہونے کے بعد علاقے میں سرچ مہم جاری ہے تاکہ کسی بھی مفرور نکسلی کو تلاش کیا جا سکے۔ہزاری باغ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے اس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خوش قسمتی سے فورسز کا کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ حکام کے مطابق، یہ آپریشن ماؤ وادی نیٹ ورک کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے اور اس سے تنظیم کی سرگرمیوں پر بڑا اثر پڑے گا۔ریاستی حکومت نے اس کامیابی پر فورسز کو مبارک باد دی ہے اور کہا ہے کہ امن و قانون کی بحالی کے لیے اس طرح کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر