جھالاواڑ:اسکول کی چھت گرنے سے 4 بچوں کی ہلاکت، متعدد زخمی

راجستھان کے جھالاواڑ میں ایک سرکاری اسکول کی چھت گرنے سے 4 بچوں کی جان چلی گئی اور 17 زخمی ہوئے، واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات جاری ہیں جبکہ زخمیوں کا علاج سرکاری خرچ پر ہو رہا ہے۔
راجستھان کے ضلع جھالاواڑ کے منوہر تھانہ علاقے کے پیپلوڈی گاؤں میں ایک سرکاری اسکول کی چھت گرنے سے افسوسناک حادثہ پیش آیا ہے۔ راجکیہ اعلیٰ پرائمری اسکول کی عمارت کی چھت اچانک گر گئی، جس کے نیچے کلاس میں موجود کئی بچے دب گئے۔حادثے کے وقت کمرہ جماعت میں تقریباً 60 بچے موجود تھے۔ اطلاعات کے مطابق، کم از کم 25 بچوں کے ملبے میں دبنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اب تک 4 بچوں کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے، جب کہ 17 بچے زخمی ہیں، جن میں سے 10 کو جھالاواڑ اسپتال ریفر کیا گیا ہے۔ ان میں سے 3 سے 4 بچوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
حادثے کے فوراً بعد قریبی دیہاتی اور مقامی افراد مدد کے لیے موقع پر پہنچے اور بچوں کو ملبے سے نکالنے کی کوششیں شروع کر دیں۔ جائے حادثہ پر پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے بھی امدادی کارروائی میں حصہ لیا۔ اسکول کی عمارت بری طرح منہدم ہو چکی ہے اور ملبہ دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ عمارت خستہ حال تھی۔پولیس سپرنٹنڈنٹ امیت کمار نے بتایا کہ امدادی کام جاری ہے اور تمام زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حادثے کی مکمل جانچ کی جائے گی تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ چھت کیوں گری۔
واقعے پر سابق وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “جھالاواڑ کے اس دلخراش واقعے سے دکھ ہوا ہے۔ دعا ہے کہ زخمی بچے جلد صحتیاب ہوں اور مزید جان کا نقصان نہ ہو۔”ریاست کے وزیر تعلیم مدن دیوالر نے کہا کہ زخمی بچوں کا علاج سرکاری خرچ پر کیا جائے گا اور واقعے کی اعلیٰ سطح پر تفتیش کرائی جائے گی تاکہ ذمہ داری طے کی جا سکے۔یہ واقعہ اسکولوں کی عمارتوں کی حالتِ زار اور ان کی بروقت مرمت کی اہمیت پر ایک بار پھر سوال اٹھا رہا ہے۔