اسرائیلی رکن پارلیمنٹ کا شدید ردعمل:ریاست بچوں کو شوقیہ قتل کر رہی ہے

اسرائیلی اپوزیشن رہنما یائر گولان نے اپنی حکومت پر بچوں کے قتل اور اخلاقی زوال کا الزام لگایا، جس پر وزیر اعظم نیتن یاہو نے سخت ردعمل دیتے ہوئے اُن کے بیان کو شرمناک قرار دیا۔
اسرائیل کی اپوزیشن جماعت کے ایک اہم رہنما اور سابق فوجی جنرل یائر گولان نے اپنی ہی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایک ایسے راستے پر گامزن ہے جو اسے ’پاگل ریاست‘ میں تبدیل کر رہا ہے۔ اسرائیلی سرکاری ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے گولان کا کہنا تھا کہ ایک باشعور اور ذمہ دار ریاست نہ تو عام شہریوں کے خلاف کارروائیاں کرتی ہے، نہ بچوں کی جان لیتی ہے اور نہ ہی لوگوں کو زبردستی بےدخل کرنے کے منصوبے بناتی ہے۔
گولان کے اس بیان پر وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے سخت ردعمل دیا اور ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پوسٹ کرتے ہوئے انھیں ایک ’گرتے ہوئے شخص‘ سے تعبیر کیا۔ نیتن یاہو نے الزام عائد کیا کہ گولان نے اسرائیلی افواج پر ایسی زبان استعمال کی ہے جو یہود مخالف پروپیگنڈے سے مشابہت رکھتی ہے۔وزیر اعظم نے اپنی پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ اسرائیلی دفاعی افواج (IDF) دنیا کی سب سے زیادہ اخلاقی فوج ہیں، جو اسرائیل کی بقا کی جنگ لڑ رہی ہیں۔ادھر آئی ڈی ایف نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ وہ بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے فرائض انجام دے رہی ہے، اور شہریوں کی حفاظت و ملکی سلامتی اس کی اولین ترجیح ہے۔گولان کی بات کس قدر سچ ہے وہ آج پوری دنیا کے سامنے طشت ازبام ہے۔ جنگی ماہرین نے اس بات کو کئی بار واضح کیا ہے کہ اسرائیل بچوں کی نسل کشی کرنے پر گامزن ہے ۔