ایران کے جوابی وار سے لرز اٹھا اسرائیل،امریکہ سے مدد کی دہائی

ایران و اسرائیل کے درمیان شدید میزائل جنگ میں درجنوں ہلاکتیں ہوئیں، جوابی حملوں سے بوکھلایا اسرائیل امریکہ سے مدد کی فریاد کر رہا ہے جبکہ واشنگٹن تاحال محتاط ہے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری میزائل حملوں نے خطے میں شدید کشیدگی پیدا کر دی ہے، جہاں دونوں جانب درجنوں ہلاکتیں اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔ جنگ کی ابتدا کرنے والا اسرائیل اب ایران کے مؤثر جوابی وار سے بوکھلا گیا ہے اور اس نے امریکہ سے فوجی مدد کی باضابطہ درخواست کی ہے، تاہم واشنگٹن نے اس مرحلے پر براہ راست مداخلت سے گریز کرتے ہوئے ایران کو سفارتی حل کی پیش کش کی ہے۔ایرانی حملوں نے اسرائیلی فضائی دفاعی نظام “آئرن ڈوم” کو بے اثر کر دیا، جس کے نتیجے میں تل ابیب سمیت مختلف شہروں میں عمارتیں منہدم ہوئیں، اور عام شہری بنکروں میں چھپنے پر مجبور ہوئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل میں 14 افراد ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہوئے، جب کہ ایرانی دعووں کے مطابق ان کے میزائلوں نے حیفا کی تیل ریفائنری کو بھی کامیابی سے نشانہ بنایا۔
ادھر تہران اور دیگر ایرانی شہروں میں اسرائیلی ڈرون حملوں کے بعد گیس پلانٹ اور آئل ڈپو پر دھماکوں کی اطلاعات ملی ہیں، جن سے بڑے پیمانے پر آگ بھڑکی۔ ایران نے 78 شہریوں کی ہلاکت اور 320 سے زائد زخمیوں کی تصدیق کی ہے۔اسرائیلی فوج نے فارسی زبان میں ایرانی شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ حساس علاقوں سے دور رہیں، جب کہ عالمی برادری دونوں ممالک سے تحمل کی اپیل کر رہی ہے۔ تاہم اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے مزید شدید حملوں کی دھمکی دی ہے، جس سے جنگ کے مزید پھیلنے کا اندیشہ بڑھ گیا ہے۔