جوس بیچنے والا رئیس کروڑ پتی یا دھوکہ دہی کا شکار؟

علی گڑھ کے جوس فروش رئیس کے نام پر 7.79 کروڑ کا ٹیکس نوٹس، شناختی چوری کا انکشاف، خاندان پریشان، انصاف کی فریاد!
اتر پردیش کے علی گڑھ میں عدالت کے قریب جوس کی دکان چلانے والے رئیس کی زندگی اس وقت تہ و بالا ہوگئی جب ان کے نام پر 7 کروڑ 79 لاکھ روپے کا انکم ٹیکس نوٹس آگیا۔ اس خبر سے نہ صرف رئیس بلکہ ان کا پورا خاندان اور محلہ بھی صدمے میں ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ایک عام جوس فروش اچانک کروڑ پتی بن گیا، یا پھر کسی بڑی سازش کا شکار ہو گیا؟

تحقیقات سے معلوم ہوا کہ رئیس کی شناخت کا غلط استعمال کرتے ہوئے پنجاب انتخابات میں کروڑوں روپے کا چندہ دیا گیا تھا۔ یعنی کسی نے ان کے نام پر یہ مالیاتی لین دین کیا، جس کی وجہ سے وہ اس بڑے گھپلے میں پھنس گئے۔
اب رئیس اور ان کے اہل خانہ انتظامیہ سے فریاد کر رہے ہیں۔ وہ محنت مزدوری کرکے گزر بسر کرتے ہیں، مگر اس جھوٹے مقدمے نے ان کے لیے مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔ رئیس نے میڈیا سے گفتگو میں کہا، ’میں تو صرف جوس بیچتا ہوں، کروڑوں کی شکل بھی نہیں دیکھی۔ حکومت سے درخواست ہے کہ مجھے اس مصیبت سے نکالا جائے۔‘ ان کی ماں نے بھی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’اگر ہمارے پاس اتنے پیسے ہوتے، تو ہمارا بیٹا دن رات اتنی محنت کیوں کرتا؟‘
محلے والے بھی اس معاملے کو بڑا فراڈ قرار دے رہے ہیں اور انصاف کی اپیل کر رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ انتظامیہ رئیس کو اس مصیبت سے نکالتی ہے یا وہ سرکاری کاغذوں میں ہی ’کروڑ پتی‘بنے رہیں گے۔