ایران کا سخت پیغام: دوبارہ حملہ ہوا تو ردعمل دنیا دیکھے گی

ایران نے دوبارہ جارحیت پر غیر مخفی ردعمل کی دھمکی دی ہے، جب کہ امریکہ نے جوہری سرگرمیوں پر سخت اقدام کا عندیہ دیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے ملک کے خلاف کوئی نئی جارحیت کی گئی تو اس کا ایسا سخت جواب دیا جائے گا جسے دنیا کے سامنے چھپانا ممکن نہیں ہوگا۔پیر کی شب اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر جاری بیان میں عراقچی نے کہا کہ ایران کو حالیہ امریکی اور اسرائیلی کارروائیوں کے دوران ہونے والے نقصانات کا مکمل اندازہ ہے، چاہے وہ نقصان ایران کو ہوا ہو یا ان کے مخالفین کو۔ انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایران ان نقصان دہ نتائج سے بھی واقف ہے جنھیں ابھی تک عوام سے پوشیدہ رکھا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا، ’’اگر دشمن نے دوبارہ جارحیت کی تو ایران اس بار کہیں زیادہ سخت اور فیصلہ کن انداز میں جواب دے گا اور ایسی کارروائی کی جائے گی جسے کسی طور پر دبایا نہیں جا سکے گا۔‘‘
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چند گھنٹے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سکاٹ لینڈ میں برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایران پر شدید تنقید کی تھی۔ٹرمپ نے کہا کہ ایران کی جانب سے منفی اشارے موصول ہو رہے ہیں اور اگر تہران نے دوبارہ جوہری پروگرام کی بحالی کی کوشش کی، تو وہ بلا جھجک ایران پر دوبارہ حملہ کر دیں گے۔ ان کے الفاظ میں: ’’ہم نے ان کی جوہری صلاحیت کو ختم کر دیا تھا، اگر وہ اسے دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہم انھیں پلک جھپکنے سے پہلے مٹا دیں گے۔‘‘امریکی صدر نے مزید کہا کہ ایران حالیہ تباہی کے بعد بھی خطرناک پیغامات دے رہا ہے اور ایسی باتیں کر رہا ہے جن سے گریز کرنا چاہیے۔