ایران کا موساد،آمان اور یونٹ 8200 کے مراکز پر مہلک حملہ

ایران نے اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں موساد، آمان اور یونٹ 8200 کے مراکز پر میزائل حملے کیے، جن میں حساس تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا، جب کہ اسرائیل نے نقصان کو معمولی ظاہر کیا۔
ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق، پیر کی صبح ایران نے اسرائیلی سرزمین پر ایک اور میزائل حملہ کیا۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس حملے کا ہدف اسرائیلی خفیہ ادارے موساد اور فوجی انٹیلیجنس یونٹ آمان (Aman) کے اہم مراکز تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ حملے اسرائیل کے زیرِ قبضہ علاقوں میں کیے گئے۔ایرانی اخبار “تہران ٹائمز” کے مطابق، اتوار اور پیر کی درمیانی شب پہلا حملہ کیا گیا جس کے بعد، جب اسرائیل میں فالس الارم کے باعث خوف و ہراس پھیل گیا، تو پیر کی صبح دوسرا حملہ کیا گیا۔ ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ حالیہ کشیدگی کے دوران دسویں بڑا حملہ تھا۔
آن لائن منظرعام پر آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیل کے شہر حیفا میں واقع ایک بڑا بجلی گھر آگ کی لپیٹ میں ہےاور اس کے نتیجے میں کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ میزائل حملوں کا اصل نشانہ تل ابیب کے نواحی علاقے “گلیلوت” میں واقع آمان کا لاجسٹک سینٹر تھا، جو فوجی خفیہ کارروائیوں کا ایک اہم مرکز ہے۔ حملے کے بعد اس مقام پر آگ بھڑک اٹھی، جس پر قابو پانے کی کوششیں جاری تھیں۔
مزید برآں، رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی انٹیلیجنس ایجنسی موساد کا ہیڈکوارٹر (جو ہرزلیہ میں واقع ہے) اور “یونٹ 8200” کے کچھ خفیہ بیک اپ سینٹرز بھی نشانہ بنائے گئے۔ یونٹ 8200 اسرائیل کا سائبر انٹیلیجنس و الیکٹرانک نگرانی کا ادارہ ہے، جو ڈیٹا انٹیلیجنس اور سائبر وار فیئر میں مہارت رکھتا ہے۔اسرائیلی حکام کی جانب سے ان حملوں کو معمولی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نقصان صرف بس اسٹاپس یا پارکنگ ایریاز تک محدود رہا، لیکن ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ معلومات حقیقت سے ہٹ کر ہیں، اور اصل میں حملے نہایت اہم اور حساس مراکز پر کیے گئے۔یہ سارا معاملہ اس وقت شدت اختیار کر گیا جب چند روز قبل اسرائیل نے تہران کے رہائشی علاقوں اور جوہری مراکز پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے، جن میں 7 ایرانی فوجی افسران، 9 نیوکلیئر سائنس دان، اور 220 سے زائد عام شہری جاں بحق ہو گئے تھے۔