ایرانی فوج کے سربراہ موسوی کا تہران میں دفاعی سائٹ کا دورہ

ایرانی فوج کے سربراہ موسوی نے اپنی ہلاکت کی افواہوں کے بعد تہران میں دفاعی سائٹ کا دورہ کیا، جسے اسرائیلی دعووں کا عملی جواب قرار دیا جا رہا ہے۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی “نور” کے مطابق، ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے حال ہی میں تہران میں واقع ایک اہم فضائی دفاعی سائٹ کا دورہ کیا ہے۔ یہ قدم اس وقت اٹھایا گیا جب اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں ان کے قتل سے متعلق افواہیں گردش کر رہی تھیں۔ مذکورہ دفاعی تنصیب ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے قریب واقع ہے اور موسوی کی موجودگی نے اُن تمام خبروں کو غلط ثابت کر دیا جو ان کی ہلاکت کے دعوے کر رہی تھیں۔
اس موقع پر جنرل موسوی نے کہا کہ ایران کے لیے اسرائیل کے خلاف کسی بھی سطح پر کارروائی کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں اور ایرانی فوج ہر ممکن ردعمل دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن کے ہر اقدام کا مؤثر جواب دیا جائے گا۔یاد رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر ایک شدید حملہ کیا تھا جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس میں ایرانی فوج کے سابق چیف آف اسٹاف محمد حسین باقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی اور ایرو اسپیس فورس کے دیگر افسران مارے گئے تھے۔ ان اطلاعات کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے موسوی کو فوج کا نیا سربراہ مقرر کیا۔
تازہ دورے اور بیانات سے نہ صرف موسوی کی سلامتی کی تصدیق ہوئی ہے بلکہ یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ ایرانی فوج اندرونی طور پر منظم اور فعال ہے، اور ہر سطح پر خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔