ایران اسرائیل کشیدگی خطرناک موڑ پر،اقوام متحدہ نے فوری امن پر زور دیا

اقوامِ متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے ایران اسرائیل کشیدگی پر فوری امن کی اپیل کی، جب کہ ایران نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں “وعدہ صادق 3” کے تحت تل ابیب سمیت متعدد اہداف پر بیلسٹک میزائل داغے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع نے سنگین صورت اختیار کر لی ہے، جس پر اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خطے میں تناؤ انتہائی حدوں کو چھو چکا ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ اس پر فوری طور پر قابو پایا جائے۔ انھوں نے تمام فریقین سے مطالبہ کیا کہ سفارت کاری اور امن کو ترجیح دی جائے تاکہ مزید خونریزی روکی جا سکے۔حالیہ کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا جب اسرائیل نے جمعے کی صبح ایران کے مختلف علاقوں میں شدید فضائی بمباری کی، جس میں فوجی کمانڈرز کی رہائش گاہیں، حساس تنصیبات اور جوہری مراکز شامل تھے۔ اس حملے میں اطلاعات کے مطابق 78 افراد شہید ہوئے، جن میں 6 سائنسدان بھی شامل ہیں۔
جواب میں ایران نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے “وعدہ صادق 3” کے نام سے ایک وسیع میزائل حملہ شروع کیا۔ اسرائیلی سرزمین پر 150 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے گئے، جن میں تل ابیب سمیت متعدد اہم مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان میزائلوں میں سے کئی کو اسرائیلی دفاعی نظام نے امریکی مدد سے فضا میں تباہ کیا، تاہم متعدد میزائل اپنے اہداف تک پہنچنے میں کامیاب رہے ۔موجودہ صورتحال نے نہ صرف خطے کو خطرناک حد تک غیر مستحکم کر دیا ہے بلکہ عالمی برادری کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، جس کے باعث اقوامِ متحدہ نے فوری جنگ بندی اور مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔