بھارت کا تجارتی خسارہ تین سال کی کم ترین سطح پر

بھارت کا تجارتی خسارہ فروری 2025 میں گھٹ کر 14.05 ارب ڈالر رہ گیا، جو تین سال کی کم ترین سطح ہے، جب کہ برآمدات میں 1.3 فیصد اضافہ اور درآمدات میں 16.3 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
نئی دہلی: بھارت کا تجارتی خسارہ فروری 2025 میں گھٹ کر 14.05 ارب ڈالر رہ گیا، جو تین سال کا کم ترین سطح ہے۔ جنوری 2025 میں یہ 22.99 ارب ڈالر تھا۔ مرکزی تجارت اور صنعت وزارت کے 17 مارچ کو جاری کردہ تازہ اعداد و شمار سے یہ معلومات سامنے آئی ہیں۔ تجارتی خسارے میں کمی کی وجہ فروری میں برآمدات کا مستحکم رہنا اور درآمدات میں کمی ہے۔ فروری میں ملک کی اشیاء کی برآمدات 1.3 فیصد بڑھ کر 36.91 ارب ڈالر ہو گئی، جب کہ درآمدات 16.3 فیصد کم ہو کر 50.96 ارب ڈالر رہ گئیں۔
وزارت تجارت و صنعت کے اضافی سکریٹری ایل ستیہ شری نواس نے کہا کہ درآمدات میں نمایاں کمی، برآمدات کے مستحکم رہنے اور گزشتہ فروری کے اعلیٰ بنیادی اثرات کی وجہ سے تجارتی خسارہ اگست 2021 کے بعد سے اپنی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔ موجودہ مالی سال کے 11 مہینوں میں تجارتی خسارہ 261.05 ارب ڈالر رہا۔ اس دوران اشیاء کی برآمدات مستحکم رہیں، جب کہ درآمدات میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 5.7 فیصد اضافہ ہوا۔
فروری میں خدمات کے شعبے کی برآمدات 35.03 ارب ڈالر رہیں، جو جنوری کے مقابلے میں 9.1 فیصد کم ہیں۔ خدمات کی درآمدات بھی کم ہو کر 16.55 ارب ڈالر رہ گئیں۔ موجودہ مالی سال میں اب تک 53.53 ارب ڈالر کے سونے کی درآمدات ہوئی ہیں، جبکہ خام تیل کی درآمدات 166.73 ارب ڈالر رہی ہیں۔
حکومت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اشیاء کی برآمدات کے اہم اجزاء میں الیکٹرانکس سامان، انجینئرنگ سامان، ادویات، چاول، جواہرات اور زیورات شامل ہیں۔ انڈیا سیلولر اینڈ الیکٹرانکس ایسوسی ایشن کے مطابق، بھارت کا اسمارٹ فون برآمدات 2024-25 (اپریل-فروری) کے 11 مہینوں میں 1.75 لاکھ کروڑ روپے (21 ارب ڈالر) سے تجاوز کر گیا، جو 2023-24 کی اسی مدت کے مقابلے میں 54 فیصد زیادہ ہے۔