بھارت کی پہلی دیسی سیمی کنڈکٹر چپ 2025 کے آخرتک تیار ہوگی

بھارت 2025 کے آخر تک اپنی پہلی دیسی سیمی کنڈکٹر چپ تیار کرے گا، جو خود انحصاری کی سمت ایک اہم قدم ہوگا۔
بھارت میں سیمی کنڈکٹر چِپ کی مقامی تیاری کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ مرکزی وزیر برائے الیکٹرانکس و آئی ٹی اشونی ویشنو نے تصدیق کی ہے کہ ملک کی پہلی مکمل طور پر دیسی سیمی کنڈکٹر چپ 2025 کے آخر تک تیار کر لی جائے گی۔ یہ چپ “سیمیکون انڈیا” پروگرام کے تحت ٹاٹا الیکٹرانکس اور تائیوان کی کمپنی پی ایس ایم سی کے اشتراک سے تیار کی جا رہی ہے، جس کا مینوفیکچرنگ پلانٹ گجرات کے دھولیرا علاقے میں قائم کیا گیا ہے۔
سیمی کنڈکٹر چپ ایک نہایت اہم الیکٹرانک جزو ہوتا ہے جو پروسیسنگ، میموری اسٹوریج اور سگنل ایمپلیفکیشن جیسے بنیادی کام انجام دیتا ہے۔ یہ چپ عام طور پر سلیکون سے تیار کی جاتی ہے اور جدید الیکٹرانک آلات کی ریڑھ کی ہڈی سمجھی جاتی ہے۔حکومت کی جانب سے 2021 میں اس منصوبے کے لیے 76 ہزار کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا تھا، اور پانچ مختلف یونٹس پر کام تیزی سے جاری ہے۔ جیسے ہی دھولیرا کا یہ فیبریکیشن پلانٹ کام شروع کرے گا، بھارت کی سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کو عالمی سطح پر ایک نئی پہچان ملے گی اور خود کفالت کی جانب بڑا قدم شمار ہوگا۔