بھارت نے مصر میں غزہ امن منصوبے کی حمایت اور خیرمقدم کیا

بھارت نے مصر کے شرم الشیخ اجلاس میں غزہ امن منصوبے کی حمایت کرتے ہوئے اسے خطے کے استحکام کے لیے خوش آئند قرار دیا۔
بھارت نے مصر کے شہر شرم الشیخ میں منعقدہ بین الاقوامی سربراہی اجلاس میں غزہ امن منصوبے پر ہونے والی پیش رفت کا خیرمقدم کیا ہے۔ یہ اجلاس مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں منعقد کیا گیا، جس کا مقصد خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار کرنا تھا۔غزہ امن منصوبے پر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ساتھ مصر، قطر اور ترکی کے رہنماؤں نے بھی دستخط کیے۔ اس معاہدے کا مقصد غزہ میں جاری انسانی بحران کو کم کرنا، جنگ بندی کو مضبوط بنانا اور مذاکرات کے ذریعے دیرپا امن کی بنیاد رکھنا ہے۔بھارت کی نمائندگی وزیرِ مملکت برائے امورِ خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے کی۔ انھوں نے اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات بھی کی۔ دونوں رہنماؤں سے گفتگو میں انھوں نے بھارت کی جانب سے امن کے قیام کے لیے کیے جانے والے عالمی اقدامات کی حمایت کا اعادہ کیا۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندیپ جیسوال کے مطابق، وزیرِ مملکت کیرتی وردھن سنگھ وزیراعظم نریندر مودی کے خصوصی نمائندے کی حیثیت سے شرم الشیخ کے غزہ امن اجلاس میں شریک ہوئے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ “بھارت اس تاریخی امن معاہدے پر دستخط کو خوش آئند قرار دیتا ہے اور امید کرتا ہے کہ اس سے خطے میں دیرپا استحکام اور ہم آہنگی پیدا ہوگی۔”بھارت کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عالمی برادری غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے اور فلسطین و اسرائیل کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں تیز کر رہی ہے اور اہل غزہ اپنی سرزمین کی طرف واپش ہو رہے ہیں۔ بھارتی وزارتِ خارجہ نے واضح کیا کہ نئی دہلی ہمیشہ سے مذاکرات کے ذریعے تنازعات کے حل کی حامی رہی ہے اور امن کی بحالی کے لیے ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہے۔