نوئیڈا میں دَہِیز کی بھینٹ چڑھی نِکّی، شوہر نے آگ لگا کر موت کے حوالے کیا

نوئیڈا میں نِکّی کو شوہر وِپِن نے دَہِیز کی لالچ میں جلا کر مار ڈالا، والدین انصاف اور سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
نوئیڈا کا یہ واقعہ نہایت افسوس ناک اور دل دہلا دینے والا ہے۔ نِکّی نامی خاتون کو اس کے شوہر وِپِن نے جلتی آگ کے حوالے کر دیا، جس کے بعد وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ نِکّی کے والدین اس حادثے کو یاد کر کے کانپ اٹھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے اپنی بیٹی کو بڑی محبت سے پڑھایا لکھایا اور پھر ایک بہتر مستقبل کی امید کے ساتھ شادی کرائی تھی۔ مگر وہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ یہی رشتہ ان کی بیٹی کی زندگی ختم کرنے کی وجہ بن جائے گا۔ نِکّی کے والد نے آنسوؤں کے ساتھ کہا کہ یہ سب پیسے کے لالچ کی وجہ سے ہوا۔ ان کے مطابق وِپِن اور اس کے گھر والے مسلسل دَہِیز کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے اور 36 لاکھ روپے کی مانگ کر رہے تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ پورے خاندان کی سازش تھی جس نے ان کی بیٹی کی جان لے لی۔
نِکّی کی شادی 2016 میں وِپِن بھاٹی سے ہوئی تھی۔ اس کی بہن کنچن کی شادی بھی وِپِن کے بھائی روہت سے کی گئی تھی۔ واقعے کے دن کنچن نے بتایا کہ وِپِن اور اس کی ماں دیا نے نِکّی کو بری طرح مارا پیٹا۔ جب کنچن نے بیچ بچاؤ کیا تو اسے بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کے بعد وِپِن نے نِکّی پر کوئی آتش گیر مادہ ڈال کر آگ لگا دی۔ کنچن نے ایک ویڈیو بھی ریکارڈ کیا جس میں وِپِن کو نِکّی پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک اور ویڈیو میں نِکّی جلتی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔ اسے پہلے قریبی اسپتال لے جایا گیا پھر دہلی کے صفدرجنگ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس نے دم توڑ دیا۔
پولیس نے وِپِن کو گرفتار کر لیا ہے جب کہ اس کے گھر والے اب بھی فرار ہیں۔ نِکّی کے والدین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان قاتلوں کو فوری طور پر سزا دی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ چھوٹے موٹے جرائم پر اینکاؤنٹر کر دیے جاتے ہیں لیکن ایسے سنگین مجرم کیوں محفوظ ہیں؟ نِکّی کی والدہ نے روتے ہوئے کہا کہ ان کی بیٹی بہت اذیت میں مری اور اس کے قاتلوں کو پھانسی ہونی چاہیے۔ کنچن نے بھی الزام لگایا کہ سسرال والے چاہتے تھے کہ نِکّی ختم ہو جائے تاکہ وِپِن دوسری شادی کر سکے۔ نِکّی کا ایک بیٹا بھی ہے جس کی ماں اس بے دردی سے چھین لی گئی۔ یہ واقعہ معاشرے کے لیے ایک کڑوا سوال چھوڑ گیا ہے کہ کب تک بیٹیاں دَہِیز کے لالچ میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھوتی رہیں گی۔