خبرنامہ

بہار انتخابی ماحول میں ’ووٹرس کے حق‘ کی یاترا، سیاسی گہما گہمی تیز

بہار اسمبلی انتخابات قریب ہیں اور اسی دوران کانگریس کے رہنما راہل گاندھی اور آر جے ڈی کے لیڈر تیجسوی یادو نے ’ووٹرس کے حق‘ یاترا شروع کی ہے۔ یہ قافلہ جب سے آگے بڑھ رہا ہے، اپوزیشن اتحاد “انڈیا بلاک” کے بڑے رہنماؤں کی شرکت بھی بڑھتی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) اور اپوزیشن کے درمیان لفظی جنگ بھی تیز ہوگئی ہے۔منگل کو کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے اس یاترا میں حصہ لیا۔ ان دونوں رہنماؤں کی شرکت کے بعد بی جے پی اور جنتا دل (یو) نے سخت ردِ عمل ظاہر کیا۔ این ڈی اے کے رہنماؤں نے الزام لگایا کہ یہ دونوں لیڈر پہلے بہار کے عوام کو برا بھلا کہہ چکے ہیں اور اب بہار آکر ووٹ مانگ رہے ہیں۔یاترا کے گیارہویں دن تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن اور ڈی ایم کے رہنما کنیموژھی کی شرکت متوقع ہے۔ اس پر بھی خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ این ڈی اے ان کے پرانے بیانات کو مسئلہ بنا کر کانگریس اور اتحادیوں کو گھیر سکتا ہے۔
سپور کے جلسے میں راہل اور تیجسوی کے ساتھ پرینکا گاندھی اور ریونت ریڈی موجود تھے۔ تیجسوی یادو نے دونوں رہنماؤں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بہار کی سرزمین پر ان کی آمد خوش آئند ہے اور یہ یاترا روز بروز بڑی ہوتی جارہی ہے۔پرینکا گاندھی نے خطاب میں کہا کہ مرکز کی مودی حکومت عوام کا اعتماد کھو چکی ہے اور بی جے پی نے پورے ملک میں ووٹ چرانے کی سازش رچی ہے۔ ان کے مطابق اگر ووٹ کا حق چھن گیا تو راشن کارڈ اور دیگر فلاحی اسکیموں سے بھی عوام کا حق ختم ہوجائے گا۔بی جے پی اور جے ڈی یو نے پرینکا گاندھی اور ریونت ریڈی کے خلاف شدید بیانات دیے۔ ڈپٹی سی ایم سمراٹ چودھری نے کہا کہ ریونت ریڈی نے تلنگانہ میں بہاری عوام کے خلاف توہین آمیز بات کی تھی اور پرینکا گاندھی نے پنجاب میں ایسے ہی بیانات پر تالیاں بجائیں۔ بی جے پی کے سینیئر لیڈر روی شنکر پرساد نے کہا کہ بہار کے ڈی این اے پر سوال اٹھانا دراصل بہار کی تاریخ پر سوال ہے، جس میں بدھ، اشوک اور گاندھی جیسی عظیم ہستیاں شامل ہیں۔جے ڈی یو کے صدر امیش سنگھ کشواہا نے بھی الزام لگایا کہ پرینکا گاندھی نے پنجاب کے الیکشن میں بہاری مزدوروں کا مذاق اڑایا تھا اور اب وہ ووٹ مانگنے آئی ہیں۔ ان کے مطابق عوام آئندہ انتخابات میں اس کا جواب ضرور دیں گے۔
ادھر اپوزیشن اتحاد کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بی جے پی اور جے ڈی یو بوکھلاہٹ میں پرانے بیانات کو ہوا دے رہے ہیں، لیکن بہار کی عوام اس یاترا کو بھرپور حمایت دے رہی ہے۔ اس یاترا میں پہلے ہی کرناٹک کے ڈپٹی سی ایم ڈی کے شیوکمار شامل ہوچکے ہیں، اب اسٹالن، سددھارمیا اور سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کی شمولیت بھی متوقع ہے۔ جھارکھنڈ کے سی ایم ہیمنت سورین اور ہماچل کے وزیر اعلیٰ سکھویر سکھو کے آنے کے امکانات بھی ہیں۔انڈیا بلاک کے مطابق یہ تحریک صرف بہار نہیں بلکہ پورے ملک میں عوامی توجہ حاصل کررہی ہے اور ووٹ کے حق کو بچانے کی جدوجہد ایک تاریخی رخ اختیار کرچکی ہے۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر