بہار میں اساتذہ کے تبادلوں کا بڑا مرحلہ مکمل

بہار میں 41,689 اساتذہ نے تبادلوں کے لئے درخواست دی، 24,600 کو پسندیدہ ضلع ملا، بقیہ 17,000 کیلئے اگلا مرحلہ جاری۔
بہار کے محکمہ تعلیم نے طویل عرصے سے زیرِ التوا اساتذہ کے انٹرا ڈسٹرکٹ ٹرانسفر (بین الاضلاعی تبادلوں) کے عمل کو آگے بڑھا دیا ہے۔ محکمے کے مطابق پانچ سے تیرہ ستمبر کے درمیان ای۔شکشاکوش پورٹل پر آن لائن درخواستیں وصول کی گئیں، جن کی تعداد 41,689 رہی۔ درخواست دہندگان میں 17,960 خواتین اور 23,729 مرد اساتذہ شامل تھے۔درخواست دینے والوں سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی ترجیح کے مطابق تین تین اضلاع کا انتخاب کریں۔ بعد ازاں دستیاب خالی آسامیوں اور اساتذہ کی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے سافٹ ویئر کے ذریعے اضلاع کا الاٹمنٹ کیا گیا۔ ابتدائی مرحلے میں تقریباً 24,600 اساتذہ کو ان کے منتخب کردہ اضلاع میں سے کسی ایک ضلع میں تبادلہ مل گیا ہے۔ ان میں لگ بھگ 9,900 خواتین اور 14,700 مرد اساتذہ شامل ہیں۔محکمہ تعلیم نے خصوصی طور پر معذور اساتذہ کو بھی فوقیت دی۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، مجموعی طور پر 61 معذور خواتین اساتذہ میں سے 92 فیصد کو اُن کی پسند کا ضلع مل گیا، جب کہ مرد معذور اساتذہ میں یہ تناسب 83 فیصد رہا۔
تاہم، تقریباً 17 ہزار اساتذہ کو اب تک ضلع الاٹ نہیں ہو سکا ہے۔ ایسے اساتذہ سے کہا گیا ہے کہ وہ 23 سے 28 ستمبر کے درمیان دوبارہ تین نئے اضلاع کی ترجیح دیں۔ اس کے بعد ضلعی افسر کی سربراہی میں قائم کمیٹی، خالی اسکولی عہدوں اور طلبہ و اساتذہ کے تناسب کو دیکھتے ہوئے حتمی اسکول الاٹمنٹ کرے گی۔محکمہ تعلیم کا مؤقف ہے کہ یہ سارا عمل شفاف اور غیر جانبدارانہ انداز میں مکمل کیا جا رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ اساتذہ کو اُن کی مرضی کا ضلع دیا جا سکے۔ حکام کے مطابق، جب یہ مرحلہ ختم ہو جائے گا تو ریاست کے اسکولوں میں اساتذہ کی دستیابی بڑھے گی اور تعلیمی معیار میں مثبت تبدیلی آئے گی۔
تعلیم کے وزیر، سنیل کمار نے اس موقع پر کہا کہ حکومت کا مقصد ہے کہ اساتذہ کو اپنی سہولت کے مطابق ضلع میں کام کرنے کا موقع ملے تاکہ وہ پوری یکسوئی کے ساتھ طلبہ کی تعلیم پر توجہ دے سکیں۔ اُنہوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ جو اساتذہ اس بار رہ گئے ہیں، اُنہیں اگلے مرحلے میں پورا موقع فراہم کیا جائے گا۔یوں دیکھا جائے تو کل 41,689 درخواست گزاروں میں سے 24,600 کو پسند کا ضلع مل گیا ہے، جبکہ تقریباً 17 ہزار اساتذہ کو ابھی انتظار کرنا ہوگا۔ توقع ہے کہ ستمبر کے آخر تک یہ مرحلہ مکمل کر لیا جائے گا۔