خبرنامہ

آئی سی سی کا ہنگری سے جواب طلب: نیتن یاہو کی عدم گرفتاری پر قانونی کارروائی کا آغاز

بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے ہنگری سے وضاحت طلب کی ہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کے دورہ بوداپیسٹ کے دوران انھیں گرفتار کیوں نہیں کیا گیا، حالاں کہ ان کے خلاف عدالت کی جانب سے جنگی جرائم کے الزامات پر باقاعدہ وارنٹ جاری ہو چکا ہے۔ عدالت کی جانب سے بدھ کی شب جاری کردہ ایک فائلنگ میں ہنگری کے خلاف عدم تعمیل کی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں قائم عدالت نے اس اقدام کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے، کیوں کہ نیتن یاہو کے خلاف غزہ میں اسرائیلی افواج کے مبینہ انسانیت مخالف جرائم پر کارروائی کے لیے وارنٹ جاری ہو چکا ہے۔ تاہم، ہنگری نے ان کی آمد پر انھیں خوش آمدید کہا اور کسی قسم کی گرفتاری یا قانونی کارروائی سے گریز کیا۔ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان، جو یورپی یونین میں ایک سخت گیر دائیں بازو کے رہنما سمجھے جاتے ہیں، نے اس موقع پر اعلان کیا کہ ان کا ملک آئی سی سی سے مکمل طور پر علیحدہ ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت اب ایک غیر جانبدار ادارہ نہیں رہی بلکہ سیاسی فیصلے کر رہی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ ہنگری نے آئی سی سی کے قیام کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، لیکن ملکی سطح پر اس قانون کو نافذ نہیں کیا گیا، جس کا مطلب یہ ہے کہ عدالت کے احکامات ہنگری میں لاگو نہیں ہوتے۔
آئی سی سی کی جانب سے ہنگری کو 23 مئی تک مہلت دی گئی ہے کہ وہ اپنی پوزیشن کی وضاحت اور ثبوت عدالت میں جمع کروائے۔ عدالت نے ماضی میں ایسے دلائل کو ناقابل قبول قرار دیا ہے اور اپنے رکن ممالک کو عدالت کی مکمل معاونت کی پابندی کا پابند ٹھہرایا ہے۔نیتن یاہو کے دورہ ہنگری سے چند روز قبل ہی آئی سی سی کے نگران ادارے کے صدر نے باضابطہ طور پر ہنگری حکومت کو یاد دہانی کرائی تھی کہ عدالت کے وارنٹ کی تعمیل اس کی قانونی ذمہ داری ہے۔ تاہم، ہنگری نے اس پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا۔
اگر ہنگری نے عدالت سے علیحدگی کے اپنے فیصلے کو عملی جامہ پہنایا، تو وہ یورپی یونین کا واحد رکن ہوگا جو آئی سی سی کا حصہ نہیں ہوگا۔ اب تک صرف فلپائن اور برونڈی نے ہی عدالت سے دستبرداری اختیار کی ہے۔یہ پہلا موقع نہیں جب آئی سی سی کو اپنے کسی رکن ملک کی طرف سے عدم تعاون کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ گزشتہ سال اکتوبر میں منگولیا نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو گرفتار نہیں کیا تھا، جب کہ فروری میں اٹلی نے ایک لیبیائی مشتبہ شخص کو عدالت کے بجائے واپس بھیج دیا تھا، جس پر عدالت نے وضاحت طلب کی تھی۔عدالت کے ناقدین کا کہنا ہے کہ اگر رکن ممالک عدالت کے احکامات کو نظرانداز کرتے رہے تو عالمی انصاف کا تصور کمزور پڑ سکتا ہے۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر