خبرنامہ

سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ: صدر تین ماہ میں بل پر فیصلہ کریں

بھارتی سپریم کورٹ نے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی ریاستی گورنر کسی بل کو صدرِ جمہوریہ کے پاس بھیجتا ہے تو صدر کو تین ماہ کے اندر اندر اس پر فیصلہ کرنا لازمی ہوگا۔ عدالت نے واضح کیا کہ آئین کے آرٹیکل 201 کے تحت صدر کا فیصلہ عدالتی نظرِثانی کے دائرے سے باہر نہیں ہے۔
یہ فیصلہ اس وقت آیا جب تمل ناڈو کے گورنر نے ریاستی اسمبلی کے کئی بلوں پر منظوری دینے سے انکار کر دیا تھا، جس پر معاملہ عدالت پہنچا۔ عدالت نے گورنر کے رویے کو غیرآئینی قرار دیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ آئین اگرچہ صدر کے فیصلے کی کوئی مدت مقرر نہیں کرتا، لیکن طویل تاخیر مناسب نہیں۔ “پوکٹ ویٹو” (یعنی فیصلے کو غیرمعینہ مدت تک روکے رکھنا) کا اختیار صدر کو حاصل نہیں ہے۔ تین ماہ سے زیادہ تاخیر کی صورت میں وجوہات درج کرنا اور ریاست کو آگاہ کرنا ضروری ہے۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر بل میں قانونی یا آئینی پیچیدگیاں ہوں تو انہیں عدالت میں بھیجا جائے، نہ کہ ایگزیکٹو خود فیصلے کرے۔ اگر وقت پر فیصلہ نہ ہو تو ریاست عدالت سے رجوع کر سکتی ہے۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر