لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل پر گرما گرم بحث، حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے

لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل پر حکومت اور اپوزیشن میں شدید بحث جاری، اپوزیشن نے بل کو اقلیتوں کے حقوق پر حملہ قرار دیا جب کہ حکومت نے شفافیت کے لیے ضروری قرار دیا۔
نئی دہلی، 2 اپریل – وقف ترمیمی بل پر لوک سبھا میں بحث جاری ہے۔ حکومت بل کو منظور کرانے کے لیے پُرعزم ہے، جب کہ اپوزیشن اس کی سخت مخالفت کر رہی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس سمیت تمام بڑی جماعتوں نے اپنے اراکین کو وہپ جاری کر دیا ہے تاکہ ان کی ایوان میں موجودگی یقینی بنائی جا سکے۔
بحث کے دوران کانگریس کے گورو گوگوئی نے بل پر اعتراضات اٹھائے اور اسے غیر قانونی قرار دیا، جب کہ سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو نے بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دیا۔ انھوں نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ یہ حکومت تقسیم کی سیاست کر رہی ہے۔ دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی بل پر اعتراضات درج کرائے۔ بحث تاحال جاری ہے اور مجموعی طور پر آٹھ گھنٹے تک چلنے کی توقع ہے، جو رات 8 بجے تک جاری رہے گی۔
اپوزیشن اتحاد “انڈیا” کے رہنماؤں نے اجلاس سے قبل مشترکہ حکمت عملی طے کی اور پارلیمنٹ میں بل کی مخالفت کا فیصلہ کیا۔ اپوزیشن کا مؤقف ہے کہ یہ بل وقف املاک پر غیر منصفانہ اقدامات کی راہ ہموار کرے گا اور اقلیتوں کے حقوق پر ضرب لگائے گا۔ دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ یہ ترمیم وقف جائیدادوں کے بہتر انتظام اور شفافیت کے لیے ضروری ہے۔
بحث کے دوران حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی دیکھنے میں آرہا ہے۔ اسپیکر کو کئی بار مداخلت کرنا پڑرہی ہے تاکہ ایوان میں نظم برقرار رکھا جا سکے۔ توقع ہے کہ بل پر آج ہی ووٹنگ ہوگی، جہاں حکومت کو اپنی اکثریت کا فائدہ حاصل ہوگا، جب کہ اپوزیشن اپنی تعداد کم ہونے کے باوجود بھرپور احتجاج کر رہی ہے۔