وقف ترمیمی قانون پر سپریم کورٹ میں سماعت جاری

سپریم کورٹ میں وقف ترمیمی قانون پر سماعت کے دوران کچھ شقوں پر عبوری حکم دینے پر غور، کیس کی سماعت کل دوبارہ ہوگی۔
سپریم کورٹ میں آج وقف ترمیمی قانون سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، جس کی صدارت چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی میں بینچ نے کی۔ عدالت نے اشارہ دیا ہے کہ وہ اس معاملے میں کچھ عبوری احکامات جاری کرنے پر غور کر رہی ہے۔عدالت کا کہنا ہے کہ جو جائیدادیں پہلے ہی وقف قرار دی جا چکی ہیں، انہیں فی الحال اس فہرست سے خارج نہیں کیا جائے گا۔ چیف جسٹس نے اس شق پر بھی غور کرنے کی بات کہی ہے جس کے مطابق اگر کسی زمین پر یہ تنازع ہو کہ وہ سرکاری ہے یا نہیں، تو نامزد افسر کے فیصلے تک اسے وقف نہیں مانا جا سکتا۔
مزید یہ کہ عدالت اس شق پر بھی غور کر رہی ہے جس میں وقف کونسل اور وقف بورڈ میں دو غیر مسلم ارکان کی موجودگی کو لازمی قرار دیا گیا ہے (سوائے سرکاری عہدے دار کے)۔دوسری جانب، حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت سے اپیل کی کہ کسی بھی عبوری حکم سے پہلے حکومت کا مؤقف سنا جائے۔ بینچ نے اعتراف کیا کہ ابھی تمام وکلا کو سننا باقی ہے، لہٰذا سماعت کل دوپہر 2 بجے دوبارہ ہوگی۔