شناخت

حضرت سید داون شاہ بخاری علیہ الرحمہ:ایک روحانی چراغ بجھ گیا

محمد ہاشم رضا احسنی ازہری

متعلم: جامعہ ازہر شریف، قاہرہ، مصر

اے مرشدِ کامل! تیرے دم سے تھی رونقیں
اب تیرے بغیر یہ محفل سونی پڑ گئی!

روحانی دنیا کا ایک درخشاں ستارہ غروب ہو گیا:

یہ کائنات ہمیشہ ایسے عظیم ہستیوں کی مرہون منت رہی ہے، جن کے فیوض و برکات صرف ظاہر تک محدود نہیں ہوتے بلکہ ان کی باطنی روشنی نسلوں تک منور رہتی ہے۔ کچھ نفوس قدسیہ وہ بھی ہوتے ہیں جو دنیا کی چمک دمک اور رسمی قیود سے بے نیاز ہو کر عشقِ الٰہی میں فنا ہو جاتے ہیں۔ ان کی ہر ادا، ہر جنبش معرفت و حقیقت کے بحر بیکراں میں غوطہ زن ہوتی ہے۔
یہ وہ مجذوب صفت ہستیاں ہوتی ہیں، جن کی ظاہری خاموشی ایک عالم پر اثر انداز ہوتی ہے۔ ان کے دل کی دنیا عام لوگوں کی نظروں سے اوجھل مگر حقیقت میں اللہ عزوجل کے خاص قرب میں ڈوبی ہوتی ہے۔ ان کی نگاہیں ایسی تاثیر رکھتی ہیں کہ دلوں کی دنیا بدل کر رکھ دیتی ہیں، اور ان کا وجود ایک ایسا چراغ ہوتا ہے، جس کی روشنی وقت اور زمانے کی قیود سے بالاتر ہو کر اہلِ عشق کو منور کرتی رہتی ہے۔
انہی اللہ والوں میں سے ایک نمایاں نام حضرت پیر سید داون شاہ بخاری علیہ الرحمہ کا بھی ہے، جو عشقِ الٰہی، محبتِ رسول ﷺ، تواضع و انکساری، خدمتِ خلق اور روحانی اسرار و رموز کے پیکرِ مجسم تھے۔ ان کی محفل میں بیٹھنے والا ہر شخص ایک خاص روحانی سکون، قلبی راحت اور ایمانی بالیدگی محسوس کرتا تھا۔

خدماتِ جلیلہ اور وراثتِ روحانی:

حضرت سید داون شاہ بخاری علیہ الرحمہ نے اپنی زندگی کا ہر لمحہ خدمتِ خلق میں بسر کیا۔ آپ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ایک باکمال روحانی معالج تھے، جنہیں شیطانی و آسیبی اثرات دور کرنے میں خاص ملکہ حاصل تھا۔ آپ کی دم درود، توجہِ روحانی اور نگاہِ کرم سے ہزاروں بے بس و لاچار افراد کو شفا نصیب ہوئی۔
آپ کے پاس بے اولاد جوڑے آتے، اور آپ کی دعاؤں کی برکت سے ان کی گودیں ہری بھری ہو جاتیں۔ جو لوگ آسیب، جادو یا نجاستی اثرات میں مبتلا ہوتے، وہ آپ کے پاس پناہ لیتے اور آپ کی برکت سے نجات پاتے۔ آپ کی زبانِ فیض ترجمان سے نکلنے والے الفاظ محض جملے نہیں بلکہ ایک الہامی پیغام محسوس ہوتے، جو سننے والے کے دل میں اتر کر تسکینِ قلب و جگر کا باعث بنتے۔

نعتِ رسول ﷺ سے والہانہ عشق:

اللہ کے برگزیدہ بندے عشقِ رسول ﷺ میں سرشار ہوتے ہیں، اور جب نعتِ مصطفیٰ ﷺ کی مقدس صدائیں ان کے کانوں میں پڑتی ہیں، تو ان کے قلوب محبت و عقیدت سے لبریز ہو جاتے ہیں چنانچہ حضرت سید داون شاہ بخاری علیہ الرحمہ سندھی زبان میں نعتِ مصطفیٰ ﷺ (مولود شریف) سننے کے بے حد شوقین تھے۔ جیسے ہی مولود شریف کی گونج کانوں میں پڑتی، آپ کا چہرہ خوشی سے چمک اٹھتا، جسم وجد میں آ جاتا، اور آپ بے ساختہ جھومنے لگتے۔ ایسا محسوس ہوتا کہ آپ کا جسمانی وجود اس دنیا میں ہے، مگر روح بارگاہِ رسالت ﷺ میں حاضر ہے۔
یہی کیفیت عرسِ بخاری اور شبِ قدر کی محافل میں بھی دیکھی جاتی تھی، جہاں آپ صبح تک مولودی محفل کی زینت بنے رہتے اور اپنی روحانی مستی سے پورے مجمع کو عشقِ رسول ﷺ کے رنگ میں رنگ دیتے تھے۔

دارالعلوم کے طلبہ و اساتذہ سے گہری وابستگی:

حضرت سید داون شاہ بخاری علیہ الرحمہ کو دارالعلوم انوارِ مصطفیٰ سہلاؤ شریف کے طلبہ و اساتذہ سے خصوصی محبت تھی۔ آپ ہر جمعہ اسی علمی و روحانی قلعے کی غریب نواز مسجد میں نمازِ جمعہ ادا کرتے اور طلبہ سے ملاقات کر کے قلبی سکون محسوس کرتے۔
آپ کو روزِ جمعہ کا بے حد انتظار رہتا، یہاں تک کہ بارہا اپنے خاندانی مریدین و معتقدین اور احباب سے دریافت کرتے:”جمعہ کب ہے؟”
نماز کے بعد طلبہ آپ سے دعائیں لیتے، اور آپ شفقت و محبت کے ساتھ انہیں نصیحتیں فرماتے۔ آج جب وہ نہیں رہے، تو یہی طلبہ اشکبار ہیں، فضا میں اداسی چھائی ہوئی ہے، اور دل ان کے فیوض و برکات سے ہمیشہ منور رہنے کی دعا کر رہے ہیں۔

کاشانہ بخاری،جو اب سونا پڑ گیا:

ساداتِ بخاریہ سہلاؤ شریف کا خانقاہی مرکز کوٹ شریف کا عظیم مہمان خانہ بنام “کاشانہ بخاری” جو ہمیشہ اہلِ محبت، عقیدت مندوں اور مریدین کے لیے فیضانِ روحانی کا مرکز رہا، آج ایک گہرے سکوت میں ڈوب چکا ہے۔
وہی در و دیوار، جو کبھی حضرت سید داون شاہ بخاری علیہ الرحمہ کے تبسم، کلام، اور نگاہِ کرم سے جگمگاتے تھے، آج ویران محسوس ہو رہے ہیں۔ وہ زائرین جو ایک لمحے کی صحبت میں اپنی دنیا آباد کر لیتے تھے، آج تہی داماں ہیں۔

صاحبِ سجادہ کی بے پناہ شفقت:

خانقاہِ عالیہ بخاریہ سہلاؤ شریف کے صاحبِ سجادہ پیر طریقت، نورالعلماء والمشائخ حضرت علامہ الحاج سید نوراللہ شاہ بخاری برکاتی صاحب قبلہ اپنے برادرِ صغیر حضرت سید داون شاہ بخاری علیہ الرحمہ پر بے پناہ شفقت فرماتے تھے۔
یہ محض دنیاوی رشتہ نہ تھا، بلکہ ایک روحانی وابستگی تھی۔ جب بھی علامہ سید نوراللہ شاہ بخاری کسی تبلیغی دورے پر روانہ ہوتے، تو انتہائی ادب و احترام سے حضرت داون شاہ بخاری علیہ الرحمہ سے اجازت لیتے، ان کے دستِ مبارک کو بوسہ دیتے، اور دعاؤں سے فیض یاب ہو کر روانہ ہوتے۔
یہ ایک ایسے لازوال محبت و ادب کا منظر تھا، جو نہ صرف بھائیوں کے درمیان بے لوث تعلق کی علامت تھا بلکہ روحانی عظمت کی بھی بھرپور عکاسی کرتا تھا۔

وصال پر عقیدت مندوں کے جذبات:

بالآخر یہ مردِ درویش، یہ مردِ قلندر، ۹ فروری ۲۰۲۵ء بروز اتوار، عرسِ بخاری کے دن اپنے مالکِ حقیقی سے جا ملا۔
یقیناً آپ کی جدائی ایک عظیم نقصان ہے، مگر اہلِ نسبت کو یقین ہے کہ آپ کے فیوض و برکات تا قیامت جاری و ساری رہیں گے۔
اللہ تعالیٰ حضرت سید داون شاہ بخاری علیہ الرحمہ کے درجات کو بلند سے بلند تر فرمائے، ان کے فیوض و برکات کو تا قیامت جاری و ساری رکھے اور ان کے درجات کو روز افزوں بلند فرمائے ۔ باری تعالیٰ ان کے لواحقین، معتقدین اور مریدین، بالخصوص والدہ ماجدہ، نورالعلماء اور تمام اہلِ خانہ کو صبرِ جمیل، حوصلہ، تسلی اور اجرِ عظیم عطا فرمائے۔ پروردگارِ عالم ہمیں بھی ان کے نقشِ قدم پر چلنے اور ان کے روحانی فیوض سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ یا اللہ! ان کی روحِ مبارک کو اپنی بے پایاں رحمت کے سائے میں اعلیٰ ترین مقام عطا فرما-
اللہم اغفر لہ وارحمہ، و اجعلہ فی الفردوس الاعلیٰ۔
آمین یا رب العالمین بجاہ النبی الامین الکریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

شناخت

مبلغ اسلام حضرت علامہ محمد عبد المبین نعمانی مصباحی— حیات وخدمات

از:محمد ضیاء نعمانی مصباحی متعلم: جامعہ اشرفیہ مبارک پور یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ معاشرے کی کامیابی اور قوم
شناخت

فضا ابن فیضی شخصیت اور شاعری

17 جنوری آج مشہور معروف شاعر فضا ابن فیضی کا یوم وفات ہے فیض الحسن فضا ابن فیضی یکم جولائی