گنجریا ریلوے اسٹیشن بنیادی سہولیات سے محروم

گنجریا ریلوے اسٹیشن، اتر دیناج پور بنیادی سہولیات، صفائی و سیکیورٹی سے محروم ہو کر بدحالی کا شکار ہے، پروفیسر شہباز عالم نے اس کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
ریاست مغربی بنگال کے ضلع اتر دیناج پور میں واقع گنجریا ریلوے اسٹیشن (اسٹیشن کوڈ: GEOR) اس وقت بنیادی سہولیات کے فقدان اور انتظامیہ کی غفلت کے باعث شدید بدحالی کا شکار ہے۔ یہ اسٹیشن جو قومی شاہراہ نمبر 31 کے قریب واقع ہے اور مغربی بنگال و بہار کی سرحدی بستیوں کے ہزاروں افراد کی آمد و رفت کا واحد ذریعہ ہے، آج بے سہارا، غیر محفوظ اور بندش کے دہانے پر کھڑا ہے۔
معروف سماجی کارکن و دانش ور پروفیسر محمد شہباز عالم مصباحی، باشندہ سرکار پٹی، گنجریا بازار نے مرکزی وزیر ریلوے کو 16 مئی 2025 کو ایک تفصیلی خط ارسال کر کے اس سنگین صورتحال کی جانب توجہ مبذول کرائی ہے۔ اپنے مکتوب میں انہوں نے گنجریا اسٹیشن پر بنیادی انفراسٹرکچر، مسافر سہولیات، سیکیورٹی، صفائی ستھرائی اور ٹیکنالوجیکل ترقی کی مکمل عدم موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
موجودہ حالتِ زار:
اسٹیشن پر نہ صفائی کا کوئی نظام ہے، نہ بیت الخلاء کی سہولت۔
مسافروں کے لیے بیٹھنے کا انتظام اور سایہ دار پلیٹ فارم موجود نہیں۔
نہ فوڈ اسٹال ہیں، نہ پینے کے پانی کا بندوبست۔
بزرگوں، خواتین، بچوں اور معذور افراد کے لیے نہ کوئی ریمپ ہے، نہ سیڑھیوں کا متبادل۔
اسٹیشن پر کوئی ایسکورٹ یا قلی دستیاب نہیں، نہ ہی کسی قسم کا ڈیجیٹل نظام موجود ہے۔
نہ سی سی ٹی وی کیمرے، نہ پولیس اہلکار، نہ ایمبولینس یا فرسٹ ایڈ سروس۔
پروفیسر شہباز عالم نے نشاندہی کی کہ ایک معیاری ریلوے اسٹیشن میں درج ذیل بنیادی عناصر لازمی ہوتے ہیں:
- مضبوط اور سایہ دار پلیٹ فارمز، معیاری چھتیں، فٹ اوور برج یا سب وے، مناسب سائن بورڈز اور چار دیواری۔
- صاف ستھری اور قابلِ رسائی بیت الخلاء، پینے کا پانی، خواتین و بزرگوں کے لیے انتظار گاہیں، ڈیجیٹل ڈسپلے بورڈز، ایل ای ڈی لائٹس، اور عوامی اعلان نظام۔
- ٹکٹنگ کی مکمل سہولیات، کمپیوٹرائزڈ ریزرویشن، یو ٹی ایس ایپ، داخلی و خارجی دروازے اور ہجوم کنٹرول۔
- سیکیورٹی کے لیے آر پی ایف اہلکار، رات کی نگرانی، سی سی ٹی وی، ابتدائی طبی امداد۔
- رابطہ سڑک، پارکنگ، وائی فائی، موبائل چارجنگ پوائنٹس، گھڑیال، ٹرین انفارمیشن ڈسپلے
- صفائی کا مستقل نظام، کوڑے دان، سبزہ زار، بارش کا پانی محفوظ کرنے کی اسکیمیں، شمسی توانائی۔
- تجارتی سہولیات: کھانے پینے کے اسٹال، بک اسٹال، اے ٹی ایم، پارسل سروس، کلاک روم، ریٹائرنگ روم۔
افسوس کی بات یہ ہے کہ گنجریا ریلوے اسٹیشن ان میں سے کسی بھی بنیادی معیار پر پورا نہیں اترتا۔ ایسے میں نہ صرف مسافروں کی عزتِ نفس مجروح ہو رہی ہے، بلکہ روز مرہ آمد و رفت کرنے والے طلبہ، مریض، تاجر اور بزرگ افراد شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔
محمد شہباز عالم مصباحی نے مطالبہ کیا ہے کہ:
گنجریا ریلوے اسٹیشن پر فوری طور پر صفائی، سیکیورٹی، پانی، بیت الخلاء، ٹکٹنگ، اور انتظار گاہوں کا بندوبست کیا جائے۔
اسٹیشن کو بند کرنے کے بجائے اس کی تزئین و آرائش اور جدید کاری کی جائے۔
اسے مقامی ثقافتی اور تاریخی اہمیت کے پیش نظر محفوظ رکھا جائے اور قومی ترقی کے دھارے میں شامل کیا جائے۔
یہ مطالبہ صرف ایک فرد کی نہیں، بلکہ ہزاروں متاثرہ عوام کی ترجمانی کرتا ہے، جو برسوں سے سہولتوں سے محروم اور حکومتی توجہ کے منتظر ہیں۔
حکومت ہند، وزارت ریلوے اور متعلقہ حکام کی فوری توجہ ہی اس علاقہ کو ریلوے نیٹ ورک کے مساوی ثمرات سے ہمکنار کر سکتی ہے۔