یوپی پولیس میں لاپروائی اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر حکومت برہم

یوپی پولیس میں نظم و ضبط کی خلاف ورزی، اسلحہ میں غفلت اور پریڈ سے غیر حاضری پر حکومت نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی پی کو فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔
اتر پردیش میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے نظم و ضبط کی خلاف ورزی، اسلحے اور کارتوسوں کے تحفظ میں غفلت، اور افسران کی پریڈ میں غیر حاضری پر ریاستی حکومت نے سخت نوٹس لیا ہے۔ اس سلسلے میں پرنسپل سیکرٹری داخلہ سنجے پرساد نے پولیس سربراہ (ڈی جی پی) سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے قصوروار اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کی ہے۔ڈی جی پی پرشانت کمار نے بھی اس معاملے پر سخت موقف اپناتے ہوئے تمام اضلاع کے پولیس سربراہان اور پولیس کمشنرز کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی ٹیموں میں نظم و ضبط بحال رکھیں اور لاپروائی برتنے والے اہلکاروں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائیں۔
ڈی جی پی کا کہنا تھا کہ پولیس کے اندرونی معاملات میں ہم آہنگی کی کمی سے بدانتظامی بڑھ رہی ہے۔ اس لیے افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے ماتحت اہلکاروں کے ساتھ بہتر رابطہ اور نظم قائم کریں۔ جمعہ کی پریڈ میں تمام پولیس افسران و اہلکاروں کی مکمل شرکت لازمی قرار دی گئی ہے، اور اس کی بایومیٹرک حاضری کو لازم کیا گیا ہے۔ صرف تعطیلات یا وی آئی پی ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کو اس میں استثنا حاصل ہو گا۔
پریڈ کے بعد افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پولیس لائن، صفائی، ٹرانسپورٹ، فلاحی مراکز، بجلی، پانی اور رہائش کی سہولیات کا جائزہ لیں تاکہ مجموعی طور پر پولیس نظام کو فعال اور منظم بنایا جا سکے۔ڈی جی پی نے اسلحے کی خرابی پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ایسے مواقع سامنے آئے جہاں ہتھیار وقت پر کام نہ کر سکے۔ اس لیے تمام اضلاع میں اسلحہ اور کارتوس کا باقاعدہ معائنہ کیا جائے، اور خرابی پائے جانے پر متعلقہ اہلکاروں کے خلاف کارروائی ہو۔
مزید برآں، پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی لگانے کے معاملے میں امتیازی رویے سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ناانصافی سے پولیس فورس میں مایوسی پھیلتی ہے جو ان کی کارکردگی کو متاثر کرتی ہے۔ بیریکیوں میں رہائش پذیر اہلکاروں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے، اور ڈیوٹی رجسٹر کو بروقت چیک کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔ڈی جی پی نے ہر ضلع میں ماہانہ اور ہر رینج میں سہ ماہی بنیاد پر پولیس کانفرنس منعقد کرنے کی ہدایت دی ہے، تاکہ اہلکاروں کو اپنی شکایات اور مسائل پیش کرنے کا موقع ملے، اور ان کا حل فوری ممکن ہو۔