رانا سانگا سے پی ڈی اے تک: رامجی لال سمن کے بیان پر سیاست میں بھونچال

رانا سانگا پر بیان سے ہنگامہ، رامجی لال سمن کے گھر پر حملہ، سماجوادی پارٹی نے اسے پی ڈی اے اور دلت سیاست سے جوڑ دیا!
سماجوادی پارٹی کے رکنِ پارلیمان رامجی لال سمن کے رانا سانگا والے بیان سے پیدا ہونے والا ہنگامہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ سمن نے راجیہ سبھا کے صدر نشین جگدیپ دھنکڑ سے ملاقات کرکے اپنی سیکیورٹی کا مطالبہ کیا ہے۔ پارلیمنٹ میں اپنے بیان پر وہ بدستور قائم ہیں اور ان کے تیور میں کوئی نرمی نہیں آئی ہے۔ اس دوران سماجوادی پارٹی نے رامجی لال سمن کے گھر پر ہونے والے حملے کو دلت پر حملہ قرار دیا ہے اور اکھلیش یادو اسے پی ڈی اے سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
رامجی لال سمن نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رانا سانگا نے ابراہیم لودھی پر حملہ کرنے کے لیے بابر کو دعوت دی تھی اور وہ اپنے بیان پر قائم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے بیان کا مقصد کسی کی ذات یا مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔ بدھ کے روز رامجی لال سمن کے گھر پر حملے کے بعد سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر رام گوپال یادو ان کے گھر آگرہ پہنچے اور اس حملے کو دلت سیاست سے جوڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر رامجی لال سمن دلت نہ ہوتے اور اگر وہ انہی کی برادری سے ہوتے تو ان پر حملہ نہ کیا جاتا۔ یہ پورے پی ڈی اے اور دلت سماج پر حملہ ہے۔
اکھلیش یادو نے بھی سوشل میڈیا پر اس حملے کو پی ڈی اے سے جوڑا ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ سماجوادی پارٹی رانا سانگا کے مسئلے کو دلت سیاست کے زاویے سے پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔