خبرنامہ

بھارت اور برطانیہ کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ طے پا گیا

بھارت اور برطانیہ کے درمیان آزاد تجارت سے متعلق ایک اہم معاہدہ جمعرات کے روز طے پا گیا، جس پر وزیر اعظم نریندر مودی اور برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ملک ایک دوسرے کی مصنوعات اور خدمات پر درآمدی محصولات میں نمایاں کمی کریں گے۔ برطانیہ بھارت سے آنے والی 99 فیصد اشیا اور خدمات پر ٹیکس کم کرے گا، جب کہ بھارت برطانوی مصنوعات جیسے اسکاچ وسکی، گاڑیاں، چاکلیٹ اور بسکٹ پر محصولات گھٹائے گا۔اسکاچ وسکی پر فی الحال 150 فیصد ٹیکس عائد ہے، جسے اس معاہدے کے تحت کم کرکے پہلے 90 فیصد اور آئندہ دس سالوں میں بتدریج 40 فیصد تک لایا جائے گا۔ اس کے بدلے میں برطانیہ بھارت کے جوتے، ٹیکسٹائل، قیمتی پتھروں، زیورات، مشینری اور آٹو پارٹس جیسے اہم شعبوں پر عائد درآمدی محصولات یا تو ختم کرے گا یا کم سے کم سطح تک لے آئے گا۔ اس اقدام سے بھارت کے کئی صنعتکار علاقوں کو فائدہ پہنچے گا، جیسے آگرہ اور کانپور کا چمڑا، سورت، لدھیانہ اور وارانسی کا کپڑا اور سورت و ممبئی کا زیورات کا شعبہ۔ ان صنعتوں کو برطانیہ کی منڈی میں سستی اور وسیع رسائی حاصل ہو جائے گی۔ماہرین کا ماننا ہے کہ برطانیہ بھارت کے پھلوں، سبزیوں اور مصالحہ جات پر بھی ٹیکس ختم کرنے کی تیاری میں ہے، جس سے بھارتی مصنوعات دیگر ملکوں جیسے بنگلہ دیش اور ویتنام کے مقابلے میں زیادہ مؤثر انداز میں مقابلہ کر سکیں گی۔ وزیر اعظم کیر اسٹارمر نے اس معاہدے کو دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ دینے والا قرار دیا۔ ان کے مطابق اس سے برطانیہ میں 6 ارب پاؤنڈ کا نیا سرمایہ کاری موقع پیدا ہوگا اور ہزاروں نئی ملازمتیں بھی نکلیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے سے اسکاٹ لینڈ کی وسکی صنعت کے ساتھ ساتھ کھیلوں کے سامان، مشینری، جوتے (بشمول کولہا پوری چپلیں)، کپڑے، اور زیورات بنانے والے کاریگروں کو بھی فائدہ ہوگا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اس معاہدے کو “انتہائی فائدہ مند” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف اقتصادی شراکت داری نہیں بلکہ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی ترقی کی بنیاد ہے۔ ان کے مطابق اس معاہدے سے بھارتی ٹیکسٹائل، سمندری و زرعی مصنوعات اور جوتوں کو برطانوی منڈی میں نئی جگہ ملے گی، جو بھارت کے کسانوں، نوجوانوں اور ماہی گیروں کے لیے خاص طور پر مفید ثابت ہوگا۔ ساتھ ہی برطانیہ میں بنے ہوئے طبی آلات اور دیگر اشیاء بھارت میں زیادہ سہولت سے اور مناسب قیمت پر دستیاب ہو سکیں گی۔یہ معاہدہ کئی برسوں کی محنت اور گفت و شنید کا نتیجہ ہے، جو نہ صرف دونوں ممالک کے سروس سیکٹرز کو فائدہ دے گا بلکہ کاروباری لاگت میں بھی کمی لائے گا۔ برطانیہ کو بھارت کے ہنرمند ورک فورس کا فائدہ ملے گا اور یہ سمجھوتہ دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان ایک نئے دور کا آغاز کرے گا۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر