ای پی ایف اونے ملازمین کے لیے 75 فیصد پی ایف نکاسی کی اجازت دی

EPFO نے ملازمین کو 75 فیصد پی ایف نکالنے کی اجازت دی، 25 فیصد بیلنس برقرار، EPFO 3.0 ڈیجیٹل سہولتیں بھی متعارف۔
بھارت کی ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (EPFO) نے اپنے تقریباً 30 کروڑ صارفین کے لیے ایک بڑا اور خوش آئند فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت اب نوکری پیشہ افراد کو اپنے پراویڈنٹ فنڈ (PF) اکاؤنٹ سے زیادہ رقم نکالنے کی آزادی دی گئی ہے۔ نئی پالیسی کے مطابق، ملازمین اپنے اکاؤنٹ سے 75 فیصد تک رقم بغیر کسی خاص وجہ بتائے نکال سکتے ہیں، جب کہ کم از کم 25 فیصد رقم اکاؤنٹ میں بطور منیمل بیلنس برقرار رکھنی ہوگی۔یہ فیصلہ مرکزی وزیرِ محنت منسکھ منڈاویا کی صدارت میں ہونے والی سینٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز (CBT) کی میٹنگ کے بعد سامنے آیا۔ اس اجلاس میں ای پی ایف او نے اپنے صارفین کے لیے کئی رعایتی اور اصلاحی اقدامات کا اعلان کیا۔ نئی پالیسی کے مطابق، پی ایف اکاؤنٹ سے رقم نکالنا پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ آسان بنا دیا گیا ہے۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ 75 فیصد رقم نکالنے کے لیے صارف کو اب کوئی وجہ ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اگر کوئی فرد قدرتی آفت، وبا، ملازمت سے محرومی یا کسی اور ہنگامی صورتحال کا شکار ہو جائے، تو وہ بنا کسی اضافی کاغذی کارروائی کے پی ایف کی رقم نکال سکے گا۔ای پی ایف او نے اس میٹنگ میں رقم کے کلیم پروسیسنگ کو تیز کرنے کے فیصلے بھی کیے، تاکہ اراکین کے مالی مطالبات جلد از جلد پورے کیے جا سکیں۔ادارے نے اپنی خدمات کو جدید بنانے کے لیے “EPFO 3.0” ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن فریم ورک کی بھی منظوری دی ہے۔ اس منصوبے میں کلاؤڈ بیسڈ ٹیکنالوجی، موبائل ایپ، اور خودکار کلیم سیٹلمنٹ سسٹم شامل ہوں گے۔ اس سے صارفین کو گھر بیٹھے، تیز، شفاف اور مؤثر خدمات دستیاب ہوں گی۔میٹنگ میں ایک اور بڑا فیصلہ یہ کیا گیا کہ اب ای پی ایف اراکین اپنے اکاؤنٹ سے 100 فیصد رقم یعنی اپنا حصہ اور آجر (کمپنی) کا حصہ، دونوں نکال سکیں گے۔ اس سے پہلے یہ رقم صرف مخصوص حالات میں اور سخت شرائط کے تحت نکالی جا سکتی تھی۔
ای پی ایف او نے پرانی 13 شرائط کو ختم کر کے اب صرف 3 بڑی زمروں میں جزوی نکاسی کے اصول طے کیے ہیں۔ ان میں (1) بیماری، تعلیم اور شادی، (2) مکان کی خرید یا تعمیر سے متعلق اخراجات، اور (3) خصوصی یا ہنگامی حالات شامل ہیں۔پہلے تعلیم یا شادی کے لیے صرف تین بار نکاسی کی اجازت تھی، لیکن اب تعلیم کے لیے 10 بار اور شادی کے لیے 5 بار رقم نکالی جا سکے گی۔ اسی طرح، کم از کم ملازمت کی مدت جو پہلے مختلف ضرورتوں کے لیے الگ الگ تھی، اب اسے کم کر کے صرف 12 ماہ کر دیا گیا ہے۔ یعنی ایک سال کی سروس کے بعد بھی پی ایف سے جزوی رقم نکالی جا سکے گی۔نئے اصول کے مطابق، اکاؤنٹ میں 25 فیصد رقم بطور مینیمم بیلنس برقرار رکھنا ضروری ہوگا۔ اس رقم پر سالانہ 8.25 فیصد منافع (کمپاؤنڈنگ ریٹ) سے سود ملتا رہے گا، تاکہ ملازمین کو طویل مدتی پینشن فوائد بھی حاصل ہوتے رہیں۔ای پی ایف او کے اس فیصلے کو ملازمین کے لیے بڑی راحت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، کیونکہ اب وہ اپنی ضروریات کے وقت فوری طور پر رقم حاصل کر سکیں گے، جب کہ مستقبل کے لیے بچت بھی برقرار رہے گی۔