مادری زبان میں تعلیم زندگی بھرکے لیے اقداردیتی ہے:چیف جسٹس بھوشن گوئی

چیف جسٹس بھوشن گوئی نے اپنے پرانے اسکول کے دورے پر کہا کہ مادری زبان میں تعلیم نہ صرف بہتر فہم دیتی ہے بلکہ زندگی بھر کے لیے اقدار بھی سکھاتی ہے۔
ہندوستان کے چیف جسٹس، جسٹس بھوشن گوئی نے کہا ہے کہ مادری زبان میں تعلیم نہ صرف مضامین کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتی ہے بلکہ یہ انسان کی شخصیت میں ایسے مضبوط اخلاقی اقدار بھی پیدا کرتی ہے جو زندگی بھر اس کے ساتھ رہتی ہیں۔یہ بات انھوں نے ممبئی میں واقع اپنے پرانے اسکول ‘چکتسک سموہ شروڈکر اسکول’ کے دورے کے دوران کہی۔ چیف جسٹس نے اسی مراٹھی میڈیم اسکول سے ابتدائی سے ثانوی درجے تک تعلیم حاصل کی تھی۔ دورے کے دوران انھوں نے اسکول کے کمروں، لائبریری، اور فنونِ لطیفہ کے حصے کا مشاہدہ کیا اور پرانے ساتھیوں سے ملاقات کی۔
انھوں نے جذباتی انداز میں کہا: “آج میں جو کچھ بھی ہوں، اس میں میرے اسکول اور اساتذہ کا بہت بڑا کردار ہے۔ اسی اسکول کے تعلیمی ماحول اور تربیت نے میری زندگی کو سمت دی۔ یہاں کے ثقافتی پروگراموں اور تقریری مقابلوں نے مجھے اسٹیج پر بولنے کا اعتماد دیا، جو آگے چل کر میری پہچان بنا۔”جسٹس گوئی نے زور دے کر کہا کہ مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے سے طلبہ میں مضامین کی گہرائی سے سمجھ پیدا ہوتی ہے اور زندگی کے لیے درکار اقدار بھی دل و دماغ میں اترتی ہیں۔اس موقع پر اسکول کے طلبہ نے ایک جذباتی پیش کش بھی کی، جس سے چیف جسٹس بھوشن گوئی بے حد متاثر اور فخر محسوس کرتے نظر آئے۔