خبرنامہ

انل امبانی کے دفاتر پر ای ڈی کا چھاپہ، 3000 کروڑ کا گھپلہ زیر تفتیش

رِلاینس گروپ کے چیئرمین انل امبانی سے منسلک دہلی اور ممبئی میں واقع مختلف دفاتر اور مقامات پر گزشتہ 48 گھنٹوں سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔ یہ کارروائیاں تقریباً 3000 کروڑ روپے کے مشتبہ قرض گھپلے اور منی لانڈرنگ معاملے کی چھان بین کے تحت کی جا رہی ہیں۔ای ڈی کے افسران نے جمعرات کی صبح 7 بجے سے انل امبانی سے جڑی کمپنیوں اور ان کے افسران کے 35 سے زائد دفاتر اور دیگر مقامات پر چھاپے مارنے کا سلسلہ شروع کیا تھا، جو آج بھی جاری ہے۔ ان مقامات میں رِلاینس کے دفاتر بھی شامل ہیں۔
رِلاینس پاور اور رِلاینس انفراسٹرکچر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ای ڈی کی یہ کارروائیاں گروپ کی دیگر پرانی کمپنیوں سے جڑے معاملات پر مبنی ہیں، جن کا موجودہ کمپنیوں یا جاری تحقیقات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ یہ الزامات RAAGA گروپ سے وابستہ اداروں پر ہیں، جن پر سرکاری مالیاتی اداروں سے قرض میں دھوکہ دہی، رشوت اور مالی بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔ RAAGA کمپنیاں انل امبانی گروپ سے وابستہ ادارے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس معاملے میں کئی اہم سرکاری ادارے، جیسے نیشنل ہاؤسنگ بینک، SEBI (سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا)، NFRA (نیشنل فنانشل رپورٹنگ اتھارٹی) اور بینک آف بڑودہ نے بھی ای ڈی کو ضروری معلومات فراہم کی ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ قرض فراہم کیے جانے سے کچھ وقت پہلے، یَس بینک کے پروموٹرز سے جڑی کمپنیوں کو رقوم منتقل ہوئیں، جس سے قرض لینے والی کمپنیوں اور بینک افسران کے درمیان مبینہ ساز باز اور رشوت کے امکانات پر سوال اٹھے ہیں۔ اب ای ڈی انل امبانی گروپ اور یَس بینک کے درمیان ممکنہ گٹھ جوڑ کی گہرائی سے جانچ کر رہا ہے۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر