انڈیا اتحاد کی میٹنگ سے پہلے اختلافات،عام آدمی پارٹی اورٹی ایم سی کا گریز

پارلیمنٹ اجلاس سے پہلے انڈیا اتحاد کی میٹنگ میں عام آدمی پارٹی اور ٹی ایم سی کی عدم شرکت سے اپوزیشن کو جھٹکا لگا۔
نئی دہلی۔ پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 21 جولائی سے شروع ہونے جا رہا ہے اور اس کی تیاریوں کے سلسلے میں اپوزیشن اتحاد “انڈیا” کی ایک آن لائن میٹنگ ہفتہ کی شام 7 بجے طے کی گئی ہے۔ اس اجلاس میں اپوزیشن جماعتیں ’آپریشن سندور‘ اور بہار کی ووٹر فہرست کے تنازع جیسے مسائل پر مشترکہ حکمتِ عملی بنا کر حکومت پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ تاہم، اجلاس سے قبل ہی اپوزیشن کو بڑا سیاسی دھچکا لگا ہے، کیوں کہ عام آدمی پارٹی نے اس میٹنگ میں شامل ہونے سے انکار کر دیا ہے۔دوسری طرف، ممتا بینرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی جانب سے بھی اجلاس میں شرکت کے حوالے سے ہچکچاہٹ دیکھی جا رہی ہے، جس سے اپوزیشن کی صفوں میں مزید الجھن پیدا ہو گئی ہے۔
چوں کہ بہار میں جلد انتخابات ہونے والے ہیں، اس لیے اپوزیشن اجلاس کو اپنی سیاسی طاقت دکھانے کا موقع سمجھ رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ راہل گاندھی، جو لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف ہیں، نے ذاتی طور پر تمام پارٹی رہنماؤں سے رابطہ کیا ہے تاکہ اس اجلاس میں بھرپور شرکت ہو۔عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ “انڈیا” اتحاد کا مقصد صرف لوک سبھا انتخابات تھا، اور چوں کہ وہ مرحلہ مکمل ہو چکا ہے، اس لیے پارٹی اب اس اتحاد سے دور رہے گی۔ پارٹی اس وقت گجرات اور دیگر بی جے پی زیر حکومت ریاستوں میں اپنی بنیاد مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس کی حکمتِ عملی ہے کہ کانگریس کو پیچھے چھوڑ کر براہِ راست بی جے پی کا مقابلہ کرے۔ یہی وجہ ہے کہ ’آپ‘ کے لیے کانگریس کے ساتھ سیاسی طور پر نظر آنا نقصان دہ سمجھا جا رہا ہے۔ دہلی میں اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی شکست کا سبب بھی وہ کانگریس کو ہی سمجھتی ہے۔ پنجاب میں بھی دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں، جہاں عام انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی کارکردگی کمزور رہی تھی۔
ٹی ایم سی کی جانب سے پہلے میٹنگ میں شرکت سے انکار کیا گیا، جس کے پیچھے 21 جولائی کو مغربی بنگال میں “شہید دیوس” منانے کا جواز دیا گیا۔ یہ دن سنگور تحریک میں مارے گئے افراد کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ چونکہ مغربی بنگال میں بھی انتخابات قریب ہیں، ٹی ایم سی کانگریس یا بائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ کھڑا ہونا نہیں چاہتی۔ حالاں کہ بعد میں ٹی ایم سی نے وضاحت دی کہ پارٹی رہنما ابھیشیک بینرجی آن لائن میٹنگ میں شریک ہوں گے۔اس سے قبل جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بھی کہہ چکے ہیں کہ “انڈیا” اتحاد کو ختم کر دینا چاہیے کیوں کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد سے اتحاد کی کوئی سرگرمی دیکھنے میں نہیں آئی۔ عام انتخابات کے نتائج آنے کے بعد اتحاد کی صرف ایک میٹنگ ہوئی تھی، جون میں، جس میں ‘آپریشن سندور’ کے حوالے سے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کی مانگ کی گئی تھی۔