ایران اور اسرائیل کے درمیان سیزفائر کے باوجود حملے جاری

صدر ٹرمپ کے سیزفائر کے دعوے کے باوجود ایران نے اسرائیل پر دوبارہ میزائل داغے، حملوں کے بعد اسرائیل میں سائرن بجے اور شہریوں کو محفوظ پناہ گاہوں میں جانے کی ہدایت دی گئی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر کئی پیغامات کے ذریعے دعویٰ کیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہے اور مرحلہ وار سیزفائر نافذ ہونے جا رہا ہے۔ تاہم، ان دعووں کے برعکس اسرائیلی فوج نے اطلاع دی ہے کہ کچھ ہی وقت پہلے ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل داغے گئے ہیں۔اسرائیلی دفاعی افواج (IDF) کے مطابق ایران سے داغی گئی میزائلوں کے بعد اسرائیل میں خطرے کے سائرن بجنے لگے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دفاعی نظام سرگرم کر دیا گیا ہے تاکہ ممکنہ خطرے سے نمٹا جا سکے، اور شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ محفوظ پناہ گاہوں میں چلے جائیں اور مزید اطلاع تک وہیں رہیں۔
یہ حملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کا یہ بیان منظرعام پر آیا کہ تہران کے وقت کے مطابق صبح 4 بجے تک ایران کی فوجی کارروائیاں جاری رہیں۔ تاہم اسرائیل کی جانب سے جب میزائل حملے کی اطلاع دی گئی، اس وقت تہران میں صبح کے 6 بج رہے تھے۔
دوسری جانب امریکی صدر کے سیزفائر سے متعلق دعوے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی تہران میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔