کیلیفورنیا میں مظاہروں کے بعد نیشنل گارڈکی تعیناتی،گورنرکی مخالفت

صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں بدامنی قابو کرنے کو 2,000 نیشنل گارڈز تعینات کیے، گورنر نیوزم نے اقدام کو اشتعال انگیز قرار دے کر مخالفت کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاس اینجلس میں جاری مظاہروں پر قابو پانے کے لیے کیلیفورنیا نیشنل گارڈ کے دو ہزار اہلکار تعینات کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ تاہم ریاست کے گورنر گیوِن نیوزم، جو ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، نے اس فیصلے پر اعتراض کیا ہے۔جمعہ کے روز لاس اینجلس میں وفاقی امیگریشن افسران نے امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی پر 44 افراد کو گرفتار کیا تھا۔ اس کارروائی کے بعد وفاقی حراستی مرکز کے باہر اس وقت جھڑپ شروع ہو گئی جب مظاہرین نے گرفتاریوں کے خلاف احتجاج کیا۔ حکام نے مجمع کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے ہفتے کے روز جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ صدر ٹرمپ کیلیفورنیا میں بڑھتی ہوئی افراتفری سے نمٹنے کے لیے نیشنل گارڈ کے دستے تعینات کر رہے ہیں۔ دوسری طرف گورنر گیوِن نیوزم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں اس فیصلے کو ’’جان بوجھ کر اشتعال انگیز‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے صرف کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔نیوزم کا مزید کہنا تھا کہ یہ مشن بلاجواز ہے اور اس سے عوام کا حکومت پر اعتماد کم ہو جائے گا۔ ان کے بقول، عوام کے تحفظ کے نام پر ایسے فیصلے دراصل سیاسی مقاصد کے لیے کیے جا رہے ہیں، جو ریاستی خودمختاری پر سوال اٹھاتے ہیں۔