غزہ میں صحافیوں کا تحفظ اور آزادانہ رسائی کا مطالبہ

128 عالمی میڈیا و انسانی حقوق اداروں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں بین الاقوامی صحافیوں کو داخلے کی اجازت دے اور مقامی فلسطینی صحافیوں کو تحفظ فراہم کرے۔
غزہ میں جاری قتل عام، تباہی اور انسانی حقوق کی پامالی کے المناک پس منظر میں، دنیا بھر کے 128 میڈیا، صحافتی اور انسانی حقوق کے اداروں نے ایک مشترکہ کھلے خط کے ذریعے قابض اسرائیل سے اہم مطالبات کیے ہیں۔ اس خط میں اسرائیلی حکومت سے بین الاقوامی صحافیوں کو غزہ میں داخل ہونے کی فوری اجازت دینے اور مقامی فلسطینی صحافیوں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔یہ خط دو نمایاں عالمی اداروں، رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز (RSF) اور کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (CPJ) کے تعاون سے جاری کیا گیا۔ اس میں واضح کیا گیا کہ گزشتہ 20 ماہ سے جاری اسرائیلی حملوں کے دوران کسی بھی غیر ملکی صحافی کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی، جو کہ جدید جنگی تاریخ میں ایک غیر معمولی اور خطرناک مثال ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ جہاں ایک طرف اسرائیل نے بین الاقوامی میڈیا کے دروازے بند کیے ہیں، وہیں مقامی فلسطینی صحافی انتہائی کٹھن حالات میں اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر دنیا کو سچائی سے آگاہ کر رہے ہیں۔ یہ صحافی بے گھر ہو چکے ہیں، بھوک اور بیماری کا سامنا کر رہے ہیں اور مسلسل بمباری، دھمکیوں اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن رہے ہیں — صرف اس لیے کہ وہ حقیقت بیان کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اب تک کم از کم 200 سے زائد صحافی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ سرکاری فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 225 تک پہنچ چکی ہے، جو اس حقیقت کی عکاسی کرتی ہے کہ اسرائیل نہ صرف انسانی جانوں کو ختم کر رہا ہے بلکہ سچ کی آواز کو بھی خاموش کرنا چاہتا ہے۔اداروں نے اس صورتحال کو آزادیٔ صحافت اور بنیادی انسانی حقوق پر براہ راست حملہ قرار دیا ہے اور زور دیا ہے کہ فوری طور پر اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ بین الاقوامی میڈیا کو غزہ میں داخلے کی اجازت دے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا تاریخی لمحہ ہے جہاں دنیا کو زمینی حقائق سے باخبر رکھنے کے لیے آزاد صحافت انتہائی ضروری ہے۔
اس خط پر دستخط کرنے والے نمایاں اداروں میں فرانس پریس (AFP)، ایسوسی ایٹڈ پریس (AP)، بی بی سی (BBC)، فائنانشل ٹائمز، فرانس 24، الجزیرہ فریڈم اینڈ ہیومن رائٹس سینٹر، نیشنل پبلک ریڈیو (NPR)، آرٹیکل 19، مدی مصر اور کئی دیگر شامل ہیں۔آخر میں عالمی رہنماؤں، حکومتوں اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری عملی اقدامات اٹھائیں تاکہ غزہ میں جاری صحافیوں کا قتل عام اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ روکا جا سکے۔