دہلی میٹرو کے کرایوں میں اضافہ، آٹھ سال بعد نیا فیصلہ

دہلی میٹرو نے آٹھ سال بعد کرایہ بڑھایا، عام اور چھٹی والے دنوں میں 1 سے 4 روپے، ایئرپورٹ ایکسپریس پر 5 روپے اضافہ۔
نئی دہلی:دہلی میٹرو میں سفر کرنے والوں کے لیے اب جیب ڈھیلی کرنا لازمی ہو گیا ہے۔ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (DMRC) نے اعلان کیا ہے کہ 25 اگست سے تمام روٹس پر کرایوں میں اضافہ نافذ ہوچکا ہے۔ مسافروں کو اب اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے ایک سے چار روپے اضافی دینا ہوں گے، جب کہ ایئرپورٹ ایکسپریس لائن پر کرایہ زیادہ سے زیادہ پانچ روپے بڑھا دیا گیا ہے۔ڈی ایم آر سی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر ایک پوسٹ میں اس بات کی تصدیق کی کہ کرایہ میں اضافہ کیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ اضافہ “انتہائی معمولی” رکھا گیا ہے تاکہ عام مسافروں پر زیادہ مالی دباؤ نہ پڑے۔ یاد رہے کہ یہ اضافہ تقریباً آٹھ سال بعد کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے 2017 میں کرایہ تبدیل کیا گیا تھا۔
نئی شرحِ کرایہ
عام دنوں میں کرایہ:
• 0–2 کلومیٹر : 11 روپے (پہلے 10)
• 2–5 کلومیٹر : 21 روپے (پہلے 20)
• 5–12 کلومیٹر : 31 روپے (پہلے 30)
• 12–21 کلومیٹر : 42 روپے (پہلے 40)
• 21–32 کلومیٹر : 54 روپے (پہلے 50)
• 32 کلومیٹر سے زیادہ : 64 روپے (پہلے 60)
اتوار اور قومی تعطیلات میں کرایہ:
• 0–2 کلومیٹر : 11 روپے (پہلے 10)
• 2–5 کلومیٹر : 11 روپے (پہلے 10)
• 5–12 کلومیٹر : 21 روپے (پہلے 20)
• 12–21 کلومیٹر : 32 روپے (پہلے 30)
• 21–32 کلومیٹر : 43 روپے (پہلے 40)
• 32 کلومیٹر سے زیادہ : 52 روپے (پہلے 50)
ایئرپورٹ ایکسپریس لائن پر بھی یہ اضافہ نافذ ہوگیا ہے جہاں فاصلہ کے حساب سے ایک سے پانچ روپے زیادہ ادا کرنے ہوں گے۔
مسافروں پر اثر
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ اضافہ ہر ٹرپ پر صرف ایک یا دو روپے کا ہے، لیکن روزانہ سفر کرنے والوں کے لیے یہ رقم مہینے کے حساب سے خاصی بڑھ جائے گی۔ مثال کے طور پر جو مسافر روزانہ آفس آنے جانے کے لیے میٹرو استعمال کرتے ہیں، انہیں مہینے میں سینکڑوں روپے اضافی خرچ کرنے پڑ سکتے ہیں۔
دہلی میٹرو کا دائرہ کار
دہلی میٹرو اس وقت 390 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے پر پھیلی ہوئی ہے اور دہلی کے ساتھ ساتھ این سی آر کے 285 سے زائد اسٹیشنوں پر خدمات فراہم کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ فیصلہ لاکھوں مسافروں کو براہِ راست متاثر کرے گا۔ڈی ایم آر سی کا کہنا ہے کہ کرایہ میں یہ تبدیلی مستقبل میں نظام کو مالی طور پر مزید مستحکم بنانے اور بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ضروری تھی۔