دار العلوم طیبیہ معینیہ

ابرار رضا مصباحی
دار العلوم طیبیہ معینیہ: یہ ادارہ قطب العارفین حضرت مخدوم شاہ طیب بنارسی( صاحب آستانۂ طیبیہ معینیہ) اور قطب الاقطاب حضرت دیوان شیخ محمد رشید عثمانی جون پوری ( بانی سلسلۂ رشیدیہ) قدس سرہما العزیز کی علمی و روحانی یادگار ہے۔اس کی بنیاد حضرت مجمع البحرین مفتی شاہ محمد عبید الرحمن رشیدی قدس سرہ( سابق سجادہ نشیں: خانقاہ عالیہ رشیدیہ جون پور) نے ۱۹۹۰ء میں علما ومشائخ کی موجودگی میں رکھی۔ یہ ادارہ ۳۳؍ کمروں پر مشتمل ہے۔ اس میں حفظ و قرا ء ت کے علاوہ عالمیت کی تعلیم کا انتظام ہے ۔ یہاں 150 کی تعداد میں مقامی و بیرونی طلبہ زیر تعلیم ہیں ۔با صلاحیت اور لیاقت مند اساتذہ کی ایک ٹیم ہے۔ طلبہ کے لیے ہر طرح کی تعلیمی سہولیات فراہم ہیں۔طلبہ کے قیام و طعام،کتابوں اور روشنی وغیرہ کا انتظام دار العلوم کے ذمے ہے ۔ دار العلوم سے کثیر تعداد میں حفاظ و قرا اور علما فارغ ہوتے ہیں ۔ دار العلوم میں دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری علوم کو بھی نصاب میں شامل کیا گیا ہے۔ مستقبل میںدیگر اہم شعبوں کے قیام کا بھی منصوبہ ہے۔
مجمع البحرین لائبریری : بحمدہ تعالیٰ دار العلوم ہذا میں’’ مجمع البحرین لائبریری‘‘ کے نام سے ایک عظیم الشان لائبریری قائم ہے جس میں مختلف علوم وفنون سے متعلق اہم کتابیں موجود ہیں ۔
شعبۂ کمپیوٹر : عصری تقاضوں کے تحت دار العلوم میں کمپیوٹر کی تعلیم کا انتظام کیا گیا ہے جس کی تعلیم ماہر استاذ کے ذریعے دی جاتی ہے ۔ طلبۂ دار العلوم کے علاوہ اس شعبے میں دوسرے لوگ بھی داخلے کے مجاز ہیں ۔