بہار میں جرائم کا راج: قتل و فائرنگ کے واقعات میں تشویشناک اضافہ

بہار میں جرائم بے قابو، پٹنہ سمیت کئی اضلاع میں دن دہاڑے قتل و فائرنگ کے واقعات، پولیس پر سے مجرموں کا خوف ختم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
پٹنہ سمیت بہار کے مختلف اضلاع میں جرائم کی وارداتیں مسلسل بڑھتی جا رہی ہیں، جس سے لگتا ہے کہ مجرموں کے دل سے پولیس کا خوف ختم ہوتا جا رہا ہے۔ جمعہ کی رات پٹنہ میں معروف تاجر گوپال کھیمکا کو سر میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق مجرم نے ان کے سر پر پستول رکھ کر فائر کیا، جو پولیس کی ہیبت ختم ہونے کی علامت ہے۔یہ پہلا واقعہ نہیں، کچھ دن قبل ریاستی وزیر اشوک چودھری کے گھر کے سامنے بھی فائرنگ کی گئی تھی۔ واقعے میں خوش قسمتی سے ایک نوجوان بال بال بچ گیا، جو ڈیوٹی پر جا رہا تھا۔ اس کے علاوہ، بکسّر کے ایک گاؤں میں زمین کے تنازع پر ایک ہی خاندان کے تین افراد کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ دو دیگر افراد بھی اس حملے میں زخمی ہوئے۔
مئی میں مظفرپور میں بھی سماجی کارکن سنجے چودھری کو سرعام گولی مار کر قتل کیا گیا۔ وہ ایک کالج کے قریب تھے جب بائیک سوار مجرموں نے حملہ کیا۔ ایک اور شخص بھی اس واردات میں زخمی ہوا۔اسی روز بیگوسرائے میں ایک لاپتہ جیولری تاجر کی لاش ملی، جس کے متعلق اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسے مار مار کر قتل کیا گیا۔ پولیس تاحال تفتیش میں مصروف ہے۔ان تمام واقعات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بہار میں قانون و نظم کی صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے اور شہری عدم تحفظ کا شکار ہیں۔