ہولی پر سی او کا بیان، سیاست گرم، رام گوپال یادو کا سنگین الزام

ہولی پر سی او انوج چودھری کے متنازع بیان سے سیاسی ہلچل مچ گئی۔ انھووں نے کہا کہ جسے رنگ سے پرہیز ہو، وہ گھر میں رہے، ورنہ بڑا دل رکھے۔ رام گوپال یادو نے الزام لگایا کہ انوج چودھری نے فساد بھڑکایا اور پولیس کو گولی چلانے کو کہا۔ انھوں نے خبردار کیا کہ جب نظام بدلے گا، تو ایسے لوگ جیل میں ہوں گے۔
ہولی کے حوالے سے سنبھل کے سی او انوج چودھری کے غیر ذمے دارانہ بیان پر سیاسی ہلچل شروع ہوگئی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے رکنِ پارلیمنٹ رام گوپال یادو نے کہا کہ انوج چودھری ہی نے فساد کروایا ہے، وہی کہہ رہے تھے کہ “گولی چلاؤ، گولی چلاؤ”۔ جب کبھی نظام بدلے گا تو ایسے لوگ جیل میں ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں سنبھل میں امن کمیٹی کی میٹنگ بلائی گئی تھی۔ اس دوران سی او انوج چودھری نے ہولی اور عید کے موقع پر ایک متنازع بیان دی۔ انھوں نے کہا کہ اگر کسی کو رنگوں سے مسئلہ ہے تو وہ ہولی کے دن اپنے گھر میں رہے، اگر قانون و نظم و نسق بگڑا تو پولیس سخت کارروائی کرے گی۔
سی او انوج چودھری کے اس بیان کے بعد آج سماج وادی پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری اور راجیہ سبھا کے رکن پروفیسر رام گوپال یادو پی ڈی اے پروگرام میں شرکت کے لیے فیروز آباد پہنچے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے الزام لگایا کہ سنبھل میں جو تشدد ہوا، وہ انوج چودھری جیسے پولیس اہلکاروں کی لاپرواہی اور بیان بازی کی وجہ سے ہوا۔ رام گوپال یادو نے کہا کہ انوج چودھری کھلے عام پولیس والوں سے کہہ رہے تھے کہ گولی چلاؤ، اس لیے جب کبھی نظام بدلے گا تو ایسے لوگ جیل جائیں گے۔
سی او انوج چودھری نے سنبھل میں ایک غیر ذمے دارانہ بیان دیا تھا کہ ’’جمعہ سال میں 52 بار آتا ہے، جب کہ ہولی سال میں صرف ایک بار آتی ہے۔ اگر کسی مسلمان کو لگتا ہے کہ ہولی کے رنگ سے اس کا مذہب خراب ہو جائے گا تو وہ اس دن گھر سے نہ نکلے، اور اگر نکلے تو بڑے دل کا مظاہرہ کرے۔ جیسے مسلمان عید کا انتظار کرتے ہیں، ویسے ہی ہندو ہولی کا انتظار کرتے ہیں۔ ہولی رنگ ڈال کر، مٹھائی کھلا کر اور ‘بُرا نہ مانو ہولی ہے’ کہہ کر منائی جاتی ہے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا، “عید پر بھی لوگ سوّیاں بناتے ہیں، گلے ملتے ہیں، ایک دوسرے کے گھروں میں جاتے ہیں۔ دونوں فریق، ہندو اور مسلمان، ایک دوسرے کا احترام کریں۔ بلاوجہ کسی پر رنگ نہ ڈالیں۔ اگر کوئی ہندو بھی رنگ سے بچنا چاہے تو اس پر بھی زبردستی نہ کی جائے۔‘‘
وہیں، رام گوپال یادو نے مہاکمبھ میں ملاح کے 30 کروڑ کمانے کے دعوے پر حکومت کو نشانہ بنایا۔ اسی کے ساتھ دہلی میں بی جے پی کے رکنِ پارلیمنٹ کی جانب سے گھر کی نیم پلیٹ پر سڑک کا نام بدلنے پر بھی طنز کیا۔ جب کہ اپنے ایم ایل اے ابوعاظمی کے اورنگزیب والے بیان پر کہا کہ میڈیا نے ان کے بیان کو صحیح طریقے سے پیش نہیں کیا۔
سی او نے کہا تھا کہ جسے رنگ سے پرہیز ہو، وہ شخص گھر سے باہر نہ نکلے۔ جو رنگ برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو، وہی گھر سے نکلے۔ اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ کسی بھی حالت میں امن و امان خراب نہ ہو۔