ستیہ پال ملک سمیت 7 افراد پر بدعنوانی کا مقدمہ

سی بی آئی نے سابق گورنر ستیہ پال ملک، ان کے سیکریٹریز اور دیگر پر کیرو ہائیڈرو پراجیکٹ میں بدعنوانی کے الزام میں چارج شیٹ داخل کی، جب کہ ملک کا دعویٰ ہے کہ وہ خود رشوت کے خلاف آواز اٹھانے والے تھے۔
نئی دہلی، 22 مئی (ایجنسیز): مرکزی تفتیشی ادارے (سی بی آئی) نے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے خلاف ایک اہم بدعنوانی کیس میں باضابطہ چارج شیٹ دائر کر دی ہے۔ یہ مقدمہ کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے متعلق ہے، جس میں ان کے دو ذاتی سیکریٹریوں سمیت چار دیگر افراد کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔یہ معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ستیہ پال ملک نے خود 2021-22 کے دوران مختلف انٹرویوز میں یہ انکشاف کیا کہ بطور گورنر ان پر اس پراجیکٹ کی منظوری کے لیے رشوت کا دباؤ ڈالا گیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ انھیں دو فائلوں کے لیے مجموعی طور پر 300 کروڑ روپے کی پیشکش ہوئی تھی، ہر فائل پر 150 کروڑ کا “کمیسیون” طے تھا۔
ستیہ پال ملک کی طرف سے لگائے گئے ان دعووں کے بعد اپریل 2022 میں سی بی آئی نے ابتدائی تحقیقات شروع کیں اور 20 اپریل کو مقدمہ درج کیا۔ اس میں چناب ویلی پاور پراجیکٹ پرائیویٹ لمیٹڈ، ایک نجی کمپنی، اور چند نامعلوم افراد شامل تھے۔ تحقیقات سے یہ بھی سامنے آیا کہ ٹینڈر کے عمل میں کئی مراحل کو نظر انداز کیا گیا تھا، جو ضابطوں کی سنگین خلاف ورزی تھی۔سی بی آئی کے مطابق، تفتیش کے دوران ان شواہد کا پتہ چلا جن سے ستیہ پال ملک کی شمولیت کی جانب اشارہ ملا اور اسی بنا پر ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جس شخص نے بدعنوانی کا انکشاف کیا تھا، اب وہ خود سی بی آئی کے ریڈار پر ہے۔ ستیہ پال ملک نے اس پیش رفت پر کئی بار سوال اٹھایا ہے کہ بدعنوانی کو بے نقاب کرنے والے کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے، جب کہ مبینہ اصل مجرموں کو بچایا جا رہا ہے۔