خبرنامہ

ششی تھرور کی کیرالہ ایل ڈی ایف حکومت اور وزیراعظم مودی کی تعریف پر کانگریس میں تنازعہ

ششی تھرور نے کیرالہ ایل ڈی ایف حکومت اور وزیراعظم مودی کی تعریف کی جس پر کانگریس میں تنازعہ کھڑا ہوگیا، تاہم انہوں نے پارٹی چھوڑنے کی افواہوں کو مسترد کیا۔ تھرور نے کہا کہ اگر پارٹی کو ان کی خدمات کی ضرورت نہیں تو ان کے پاس دوسرے آپشنز ہیں، مگر وہ کانگریس نہیں چھوڑیں گے۔

وزیراعظم نریندر مودی اور کیرالہ میں پینرائی وجیَن کی قیادت والی ایل ڈی ایف حکومت کی تعریف کرنے پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور اپنی ہی پارٹی کے نشانے پر آ گئے ہیں۔ اس کے بعد تھرور نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی کے لیے دستیاب ہیں، مگر ساتھ ہی یہ بھی خبردار کیا کہ اگر پارٹی کو ان کی خدمات کی ضرورت نہیں ہے تو ان کے پاس دوسرے آپشنز بھی ہیں۔

ششی تھرور نے انڈین ایکسپریس مالایالم کے پوڈکاسٹ میں بات کرتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کی افواہوں کو مسترد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ خیالات میں اختلافات ہیں، مگر وہ کانگریس چھوڑنے کے بارے میں نہیں سوچ رہے ہیں۔ تھرور کی حالیہ تبصرے اس لیے اہم ہیں کیونکہ انہوں نے پہلے کیرالہ حکومت کی پالیسیوں اور پھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے وزیراعظم نریندر مودی کی تعریف کی تھی، جس پر کانگریس کو ناپسندگی ہوئی تھی۔ انہوں نے کیرالہ میں پارٹی قیادت کے حوالے سے بھی سوال اٹھائے تھے۔ اس کے بعد پارٹی کی کیرالہ یونٹ نے انہیں تنقید کرتے ہوئے ایک مضمون شائع کیا تھا۔

جب ششی تھرور سے اپنے پارٹی کے مخالفین کی تعریف کرنے کے بارے میں پوچھا گیا، تو انہوں نے کہا کہ وہ ایک سیاستدان کے طور پر نہیں سوچتے اور ان کے خیالات اتنے تنگ بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے کانگریس سے درخواست کی کہ وہ کیرالہ میں نئے ووٹروں کو پارٹی کے ساتھ جوڑنے کے لیے اپنے ووٹر بیس کو بڑھائے۔ 67 سالہ رہنما نے یہ دعویٰ کیا کہ دیگر کانگریسی رہنماؤں نے ان کے خیالات کی حمایت کی کہ کیرالہ یونٹ کو ایک اچھے رہنما کی ضرورت ہے۔ انہوں نے آزاد اداروں کی جانب سے کیے گئے سروے کا حوالہ دیا جس میں یہ بتایا گیا کہ تھرور ریاست میں پارٹی کی قیادت کے لیے کانگریس کے حمایتیوں کی پہلی پسند ہیں۔

تھرور نے کانگریس کو متنبہ کیا کہ اگر پارٹی نے کیرالہ میں اپنے ووٹر بیس کو نہیں بڑھایا تو وہ مسلسل تیسری بار اپوزیشن میں بیٹھے گی، کیونکہ اگلے سال وہاں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ تھرور نے ہفتہ کو اپنے X ہینڈل سے انگریزی شاعر تھامس گرے کی نظم “اوڈ آن ای ڈسٹنٹ پروسپیکٹ آف ایٹن کالج” کے کچھ اشعار شیئر کیے، جس میں کہا گیا تھا، “جہاں جہالت خوشی ہے، وہاں دانشمندی بے وقوفی ہے” (Where ignorance is bliss, ’tis folly to be wise)۔ انہوں نے اس پوسٹ کا کیپشن “آج کا خیال” (Thought for the day!) دیا۔

ششی تھرور کے کیرالہ ایل ڈی ایف حکومت کی تعریف کرنے والے مضمون پر تنازعہ پیدا ہونے کے بعد، کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے 18 فروری کو تھرور کو دہلی بلایا تھا۔ میڈیا کے سوالات پر تھرور نے کہا کہ وہ بند کمرے میں ہوئی ملاقات کے بارے میں تفصیل سے نہیں بتا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی سے ملاقات میں کیرالہ اسمبلی انتخابات یا پارٹی کے ریاستی قیادت کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔

کیرالہ کانگریس اور ریاست کے دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے ایل ڈی ایف حکومت کے بارے میں تھرور کے تعریف والے خیالات کو مسترد کر دیا تھا۔ اس بارے میں تھرور نے کہا کہ وہ اس تنازعہ کو نہیں سمجھ پا رہے ہیں۔ صحافیوں نے تھرور سے سوال کیا تھا کہ کیا انہوں نے راہل گاندھی کے ساتھ ملاقات کے دوران کیرالہ اور قومی سطح پر پارٹی میں انہیں نظر انداز کرنے کی شکایت کی؟ تو تھرور نے کہا، “میں نے کبھی کسی کے خلاف کوئی شکایت نہیں کی ہے۔”

ششی تھرور نے کہا کہ کیرالہ میں سرمایہ کاری دوستانہ پالیسیوں اور اسٹارٹ اپ اقدامات کے لیے ایل ڈی ایف حکومت کی تعریف کرنے والے ان کے مضمون نے اچھا کام کیا، کیونکہ اس سے اس موضوع پر بحث کی گنجائش پیدا ہوئی۔ انہوں نے کہا، “پچھلے 16 سالوں سے، میں بیروزگاری اور ریاست میں اسٹارٹ اپ اور کاروباری پالیسیوں کی کمی کے باعث کیرالہ کے نوجوانوں کے دوسرے ممالک میں جانے کے بارے میں بات کر رہا ہوں۔” تھرور نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے وزیراعظم مودی کی ٹرمپ کے ساتھ حالیہ ملاقات کی تعریف بھارت کے وسیع تر مفاد میں کی تھی۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ ہمیشہ صرف پارٹی کے مفاد میں نہیں بول سکتے۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر