خبرنامہ

بگرام ایئربیس پر ٹرمپ کے متنازع بیانات، طالبان کا سخت ردعمل

امریکہ کے سابق صدر اور دوبارہ انتخاب لڑنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کے بگرام ایئربیس کو امریکی کنٹرول میں واپس لینے کا عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے یہ بات بارہا دہرائی اور اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر ایک پوسٹ میں کھلی دھمکی دی کہ اگر افغانستان یہ بیس امریکہ کو واپس نہیں کرتا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ٹرمپ کے مطابق واشنگٹن اور کابل کے درمیان بات چیت جاری ہے، لیکن امریکی مقصد واضح ہے: بگرام جلد یا بدیر امریکہ کے ہاتھ میں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو “دنیا دیکھے گی میں کیا کرنے والا ہوں۔” ان کے اس بیان نے افغانستان کے موجودہ حکمران طالبان اور عالمی مبصرین میں تشویش پیدا کر دی ہے۔
طالبان نے فوری ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکہ کو کسی قسم کی فوجی واپسی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ طالبان کے مطابق بگرام کو امریکہ کے حوالے کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ طالبان کے وزارتِ خارجہ کے سیاسی ڈائریکٹر ذاکر جلالی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان اور امریکہ کو باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر اقتصادی و سیاسی تعلقات استوار کرنے چاہئیں، لیکن فوجی موجودگی کسی صورت قبول نہیں۔یہی بگرام ایئربیس قریب دو دہائیوں تک نیٹو افواج کا سب سے اہم مرکز رہا تھا۔ امریکی افواج نے 2021 میں افغانستان سے انخلا کے وقت یہ بیس افغان فوج کے حوالے کیا تھا۔ اس سے قبل یہاں امریکی فوجیوں کے لیے فاسٹ فوڈ چینز جیسے برگر کنگ اور پیزا ہٹ بھی قائم تھے، ساتھ ہی دکانیں اور ایک بڑی جیل بھی موجود تھی۔
ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ بگرام چین کی ایٹمی تنصیبات کے نہایت قریب واقع ہے اور اس پر کنٹرول امریکہ کے لیے اسٹریٹجک لحاظ سے بہت اہم ہو گا۔ انھوں نے برطانیہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ بھی کہا تھا کہ “امریکہ نے بگرام طالبان کو مفت میں دے دیا۔” رپورٹس کے مطابق ٹرمپ پہلے بھی اس خواہش کا اظہار کر چکے ہیں کہ امریکہ کو پاناما نہر سے لے کر گرین لینڈ تک کئی جگہوں پر اثر و رسوخ بڑھانا چاہیے۔امریکی دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ فی الحال بگرام پر قبضہ کرنے کا کوئی عملی منصوبہ موجود نہیں۔ ان کے مطابق 2021 میں چھوڑے گئے اس بیس کو دوبارہ کنٹرول میں لینا نہایت مشکل اور مہنگا عمل ہو گا۔ تاہم ٹرمپ کے بیانات سے یہ واضح ہے کہ وہ افغانستان کے سیاسی اور فوجی نقشے میں تبدیلی کے خواہاں ہیں۔بگرام ایئربیس پر یہ تازہ بحث خطے میں ایک نئی کشیدگی کو جنم دے رہی ہے، جہاں طالبان اپنی خودمختاری پر اصرار کر رہے ہیں جبکہ ٹرمپ اسے امریکی طاقت کے مظاہرے کا ذریعہ بنانا چاہتے ہیں۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر