بہار میں ووٹنگ حقوق پر سازش: تیجسوی کا الزام

بہار انتخابات سے قبل تیجسوی یادو نے ووٹر لسٹ ترمیم کو غریبوں کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے مرکز و ریاستی حکومت پر سخت الزامات عائد کیے اور احتجاج کی دھمکی دی۔
بہار میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی ماحول تیزی سے گرم ہو رہا ہے۔ اسی تناظر میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما اور سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے مرکز اور بہار کی ریاستی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ انھوں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ووٹر لسٹ میں ترمیم کی مہم کو ایک “سازش” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد غریب اور محروم طبقے کو ووٹنگ کے حق سے دور رکھنا ہے۔ایک خصوصی انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ جب بہار کے کئی علاقے سیلاب سے متاثر ہیں، ایسے وقت میں ووٹر لسٹ کی نئی جانچ کروانا نہ صرف غیر عملی (غیر موزوں) ہے بلکہ اس کے پیچھے اصل نیت عوام کے جمہوری حق کو چھیننا ہے۔ تیجسوی نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن کا یہ اچانک فیصلہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اس کی اتحادی جماعتوں کے انتخابات میں شکست کے خوف کی علامت ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ووٹر لسٹ میں نام شامل کروانے کے لیے مانگے جانے والے دستاویزات جیسے والدین کا پیدائشی سرٹیفکیٹ یا تعلیمی اسناد اکثر غریب عوام کے پاس دستیاب نہیں ہوتے۔ تیجسوی نے کہا: “پہلے ووٹ کا حق چھینیں گے، پھر راشن اور پنشن بھی ختم کریں گے۔”انھوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ یہ تمام کارروائی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کے اشارے پر کی جا رہی ہے۔ ان کے بقول، وزیراعلیٰ نتیش کمار انتخابات میں ممکنہ شکست کے ڈر سے دہلی جا کر الیکشن کمیشن سے ووٹر لسٹ میں چھیڑ چھاڑ کی درخواست کر آئے۔تیجسوی یادو نے اعلان کیا کہ آر جے ڈی اس ترمیم کے خلاف نہ صرف قانونی سطح پر بلکہ سڑکوں پر بھی احتجاج کرے گی۔ انھوں نے بتایا کہ ان کا اتحاد جلد ہی دہلی میں الیکشن کمیشن سے ملاقات کر کے باضابطہ احتجاج درج کرائے گا۔
چراغ پاسوان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر تیجسوی نے کہا کہ ان کے میدان میں اترنے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔ انھوں نے سوال کیا: “چراغ پاسوان نے مرکزی وزیر ہوتے ہوئے بہار کے لیے کیا کیا ہے؟”آخر میں انھوں نے کہا کہ بہار کی عوام اب باشعور ہو چکی ہے اور جمہوریت کے خلاف کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔