خبرنامہ

چیف جسٹس کا دوٹوک پیغام:عہدہ غرور کے لیے نہیں،خدمت کے لیے ہے

سپریم کورٹ آف انڈیا کے چیف جسٹس، جسٹس بھوشن گوی نے مہاراشٹرا کے ضلع امراؤتی کے دریاپور علاقے میں نئی تعمیر شدہ عدالتی عمارت کے افتتاح کے موقع پر اپنے خطاب میں ایک اہم یغام دیا۔ انھوں نے واضح انداز میں کہا کہ کوئی بھی سرکاری یا عدالتی عہدہ غرور کے لیے نہیں بلکہ عوامی خدمت کے لیے ہوتا ہے۔چیف جسٹس نے کہا، “یہ کرسی خدمت کا ذریعہ ہے، غرور کا نہیں۔ اگر یہ کرسی دماغ پر سوار ہو جائے تو یہ پاپ بن جاتی ہے۔” ان کے ان الفاظ کو انتظامیہ، عدلیہ اور وکلا برادری کے لیے ایک سخت مگر بامعنی انتباہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
انھوں نے ججوں اور وکلا کے درمیان باہمی عزت و احترام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “عدالت صرف جج کی نہیں، وکیل کی بھی ہے۔ ججوں کو وکلا کا احترام کرنا چاہیے اور وکلا کو بھی اپنا رویہ درست رکھنا چاہیے۔”نوجوان وکلا کے غیر ذمہ دارانہ رویے پر تنقید کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا، “25 سال کا وکیل کرسی پر بیٹھا ہوتا ہے اور جب 70 سال کا سینئر آتا ہے تو اُٹھتا بھی نہیں۔ تھوڑی تو شرم کرو، سینیئرز کا احترام کرو۔”
اس موقع پر 28.54 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی جدید عدالتی عمارت عوام کے لیے وقف کی گئی، جہاں دیوانی اور فوجداری دونوں نوعیت کے مقدمات کی سماعت ہو سکے گی۔ تقریب میں عدلیہ، انتظامیہ، پولیس، وکلا اور شہریوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔چیف جسٹس نے اپنے خطاب کا اختتام اس بات پر کیا کہ چاہے عہدہ کسی بھی نوعیت کا ہو، وہ صرف خدمت کا وسیلہ ہونا چاہیے، غرور کا سبب نہیں۔ ان کا کہنا تھا، “اگر کرسی سر چڑھ جائے تو انصاف کا وقار ختم ہو جاتا ہے۔ اسے عزت دو، تکبر سے نہیں، عاجزی سے۔”

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر