خبرنامہ

مرکز کا بل بلیک میلنگ ہے: تیجسوی یادو

آر جے ڈی کے رہنما اور سابق نائب وزیرِ اعلیٰ بہار تیجسوی یادو نے مرکزی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکز 130ویں آئینی ترمیمی بل کے ذریعے وزیروں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ اقدام سیاسی مخالفین کو خاموش کرانے اور ریاستی سطح پر بننے والے اتحادوں کو غیر مؤثر بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔یاد رہے کہ وزیرِ داخلہ امت شاہ نے لوک سبھا میں 130ویں آئینی ترمیمی بل پیش کیا ہے۔ مجوزہ قانون کے تحت وہ وزیرچاہے مرکز کا ہو یا ریاست کاجو بدعنوانی یا کسی سنگین فوجداری مقدمے میں گرفتار ہو جائے یا کم از کم تیس دن تک حراست میں رہے، اپنی وزارت سے سبکدوش سمجھا جائے گا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ مقصد اعلیٰ منصب داروں کے لیے دیانت داری کے بلند معیارات قائم کرنا ہے، تاہم اپوزیشن اس پر سخت اعتراض کر رہی ہے۔
تیجسوی یادو کا دعویٰ ہے کہ بل مخصوص رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے بنایاجا رہا ہے۔ ان کے بقول یہ قدم بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار اور آندھرا پردیش کے وزیرِ اعلیٰ چندر بابو نائیڈو جیسے رہنماؤں کے خلاف سیاسی دباؤ پیدا کرنے کی ایک کڑی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایجنسیوں کے ذریعے مقدمات میں جب پریوینشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) لگ جاتا ہے تو ضمانت مشکل ہو جاتی ہے، جسے وہ “ٹارچر” سے تعبیر کرتے ہیں۔اسی دوران بہار میں کانگریس اور انڈیا اتحاد کی “ووٹر ادھیکار یاترا” اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ تیجسوی یادو کے مطابق اس یاترا کو عوام کی بھرپور تائید حاصل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بہار کے ووٹر باشعور ہیں، اپنے حقوق سمجھتے ہیں اور حقِ رائے دہی کی اہمیت سے واقف ہیں، اسی لیے کارواں جہاں جاتا ہے بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوتے ہیں اور مکمل تعاون کا اظہار کرتے ہیں۔
تیجسوی یادو نے مزید کہا کہ ان کی نظر میں “بی جے پی اور الیکشن کمیشن کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آچکا ہے” اور آنے والے دنوں میں بہار کی عوام موجودہ حکومت کو سخت جواب دے گی۔ انھوں نے کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ گھر گھر پہنچ کر ووٹروں کو متحرک کریں اور یاترا کے پیغام کو گاؤں، قصبوں اور اضلاع تک لے جائیں۔یاترا 17 اگست سے شروع ہوئی ہے اور منصوبے کے مطابق 16 دن جاری رہے گی۔ اس دوران مختلف اضلاع میں ریلیاں، پیدل مارچ، کارنر میٹنگز اور عوامی رابطہ پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں تاکہ ووٹ کی طاقت، شفاف انتخابی عمل اور شہری حقوق کے بارے میں آگاہی میں اضافہ ہو۔ منتظمین کے مطابق یہ سفر ایک سیاسی مہم ہونے کے ساتھ ساتھ بیداری کی ایک وسیع مہم بھی ہے جس میں نوجوانوں، خواتین اور نئے ووٹرز پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔مجوزہ ترمیمی بل اب پارلیمانی کارروائی کے اگلے مراحل—بحث، ممکنہ ترامیم اور ووٹنگ—سے گزرے گا۔ اپوزیشن اس پر مزید سوالات اٹھانے کی تیاری میں ہے، جبکہ حکومت اسے نظم و نسق اور جواب دہی مضبوط کرنے کی سمت ایک اہم قدم بتا رہی ہے۔ حتمی فیصلہ پارلیمان اور قانون کی متعین راہوں سے ہی سامنے آئے گا۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر