خبرنامہ

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ، غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی کا آغاز

غزہ ۔فلسطین

غزہ (19 جنوری 2025): اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ 19 جنوری 2025 کو مؤثر ہوگیا، جس کے تحت حماس نے تین اسرائیلی قیدیوں کی فہرست فراہم کی، جنہیں اس معاہدے کے تحت رہا کیا جائے گا۔ اس معاہدے کے بعد غزہ کے علاقے میں فلسطینیوں کی واپسی کا عمل شروع ہوگیا ہے، تاہم کئی علاقوں میں تباہی اور بربادی کا منظر ہے۔

جنگ بندی کا آغاز:
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق 11:15 بجے (09:15 جی ایم ٹی) سے شروع ہو گئی ہے۔ اس معاہدے کے تحت، تین فلسطینی قیدیوں کی رہائی آج (اتوار) 2:00 جی ایم ٹی کے بعد متوقع ہے، جبکہ مزید چار خواتین قیدیوں کو سات دنوں میں رہا کیا جائے گا۔

قطر کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان مجید الانصاری نے اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیل کو ان تین قیدیوں کے نام فراہم کر دیے گئے ہیں اور جنگ بندی شروع ہو چکی ہے۔

غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی:
الجزیرہ کی صحافی ہند خوداری نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس سے رپورٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ہزاروں فلسطینی جنگ بندی کے آغاز کے بعد اپنے گھروں کی طرف واپس جانے کے لیے تیار ہیں۔ ان علاقوں میں اکثر افراد اپنی سامان کی پیکنگ کر رہے ہیں اور وہ واپس جانے کے لیے بے تاب ہیں، مگر یہ حقیقت بھی واضح ہے کہ بیشتر علاقوں میں ان کے گھروں کا وجود باقی نہیں رہا۔ بہت سے فلسطینیوں نے اپنے تباہ شدہ گھروں پر خیمے لگانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے تاکہ کم از کم وہ اپنی زمین پر واپس آئیں۔

حکومتی اقدامات اور سیکیورٹی:
غزہ کی حکومت کے میڈیا آفس نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ فلسطینی پولیس فورس کے ہزاروں اہلکاروں کو علاقے میں تعینات کیا گیا ہے تاکہ امن و سکون برقرار رکھا جا سکے۔ حکومت نے مزید کہا کہ مقامی اداروں نے سڑکوں کی مرمت اور کھولنے کا عمل شروع کر دیا ہے اور حکومت کی تمام وزارتیں اپنے کام کا آغاز کرنے کے لیے تیار ہیں۔ حکام نے یہ بھی بتایا کہ فلسطینیوں کی واپسی کا عمل سات دنوں بعد شروع ہوگا۔

اسرائیلی حملے اور جانی نقصان:
تاہم، جنگ بندی کے آغاز سے پہلے اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں پر فضائی حملے جاری رکھے، جس کے نتیجے میں کم از کم 19 فلسطینی شہید اور 25 زخمی ہوگئے۔ غزہ کی سول ڈیفنس کے مطابق، یہ حملے اس بات کا غماز ہیں کہ جنگ بندی کے باوجود دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔

معاہدہ کی اہمیت:
اس جنگ بندی معاہدے کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، لیکن یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ غزہ میں حالات اس حد تک بدتر ہوچکے ہیں کہ یہاں کی بیشتر عمارات اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان اس جنگ بندی کا کامیاب نفاذ اس بات پر منحصر ہے کہ دونوں فریق اس معاہدے کے عین مطابق اپنے وعدوں پر عمل کرتے ہیں یا نہیں۔

یہ معاہدہ فلسطینیوں کے لیے ایک نئی امید کی کرن بن کر آیا ہے، تاہم اس کے نتائج کا دارومدار اس بات پر ہے کہ فریقین اپنے آپسی اختلافات کو کیسے حل کرتے ہیں اور کیا یہ معاہدہ ایک مستقل امن کی راہ ہموار کرے گا۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر