خبرنامہ

فلسطین کو ریاست ماننے پر برطانیہ تیار، اسرائیل سخت مخالف

برطانیہ کی خارجہ پالیسی میں ایک بڑا موڑ سامنے آنے والا ہے۔ اطلاعات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر اتوار کے روز یہ اعلان کر سکتے ہیں کہ ان کا ملک فلسطین کو باضابطہ طور پر ایک ریاست کی حیثیت سے تسلیم کرے گا۔ یہ فیصلہ خطے کی سیاست میں گہرا اثر ڈال سکتا ہے اور اسے مغربی ایشیا کے تنازع پر لندن کا اب تک کا سب سے اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔گزشتہ جولائی میں اسٹارمر نے واضح کیا تھا کہ اگر اسرائیل غزہ میں جنگ بندی اور دو ریاستی حل سے متعلق شرائط پر سنجیدگی سے عمل نہ کرے تو برطانیہ اپنا موقف تبدیل کرنے پر مجبور ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو پائیدار امن قائم کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں ورنہ دنیا کو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنا پڑے گی۔ ستمبر کے آغاز سے ہی یہ امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ لندن فلسطین کی باضابطہ حمایت کا اعلان کرے گا۔
اس پیش رفت پر اسرائیلی حکومت، مغوی افراد کے خاندانوں اور برطانیہ کی کنزرویٹو جماعت کے کئی رہنماؤں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ فلسطین کو تسلیم کرنا دراصل “دہشت گردی کو انعام دینے” کے مترادف ہے۔ ان کے مطابق اس طرح کے فیصلے سے شدت پسند گروہوں کو مزید حوصلہ ملے گا اور خطے میں تشدد بڑھے گا۔دوسری جانب برطانوی وزراء کا کہنا ہے کہ فلسطینی ریاست کی حمایت کوئی سیاسی جوا نہیں بلکہ ایک اخلاقی ذمہ داری ہے۔ ان کے مطابق اگر عالمی برادری حقیقی اور دیرپا امن چاہتی ہے تو اسے ایسے اقدامات کرنے ہوں گے جو دو ریاستی حل کو زندہ رکھ سکیں۔ برطانوی حکومت کے ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتوں میں غزہ کی صورتِ حال مزید خراب ہوئی ہے۔ بھوک، قحط اور تشدد کی تازہ تصویریں سامنے آنے کے بعد وزیر اعظم اسٹارمر نے خود انہیں “ناقابلِ برداشت” قرار دیا تھا۔
عالمی سطح پر بھی اس موضوع پر بحث تیز ہے۔ کئی یورپی اور ایشیائی ممالک فلسطین کو تسلیم کرنے کی تیاری میں ہیں، جب کہ بعض حکومتیں اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کے باعث ابھی کھل کر سامنے نہیں آ رہیں۔ ادھر بھارت نے بھی فلسطینی عوام کے حق میں موقف اختیار کیا ہے، جس پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے شدید ناراضی ظاہر کی اور کہا کہ “فلسطینی کبھی بھی ریاست قائم نہیں کر سکیں گے۔”یوں برطانیہ کا یہ متوقع اعلان نہ صرف اسرائیل کے لیے ایک بڑا سفارتی چیلنج ہوگا بلکہ خطے میں امن کی نئی راہوں کو بھی ہموار کر سکتا ہے۔ اس کے اثرات مشرق وسطیٰ سے آگے بڑھ کر عالمی سیاست تک محسوس کیے جائیں گے۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر