مہیساگر ندی پر پل گرنے سے 9 افراد ہلاک، کئی گاڑیاں دریا میں گریں

گجرات کے آنند میں مہیساگر ندی پر پل گرنے سے 9 افراد ہلاک اور کئی گاڑیاں ندی میں جا گریں، حادثے کو انتظامیہ کی لاپرواہی قرار دیا جا رہا ہے۔
گجرات کے آنند ضلع میں مہیساگر ندی پر قائم گمبھيرا پل اچانک منہدم ہو گیا، جس کے نتیجے میں کئی گاڑیاں ندی میں جا گریں۔ اس افسوسناک حادثے میں کم از کم 9 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق، حادثے کے وقت ایک ٹرک، ایک ایکو گاڑی اور چند موٹر سائیکلیں پل سے گزر رہی تھیں، جو پل کے ساتھ ہی نیچے گر گئیں۔بتایا جا رہا ہے کہ یہ پل طویل عرصے سے خستہ حالی کا شکار تھا، لیکن متعلقہ حکام نے مرمت پر توجہ نہیں دی۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ انتظامیہ کی سنگین لاپرواہی کا نتیجہ ہے۔ حادثے کے بعد انتظامیہ میں ہلچل مچ گئی ہے۔
آنند کے کلکٹر پروین چودھری نے ابتدائی معلومات دیتے ہوئے کہا کہ “پل پر ایک ٹرک، ایک ایکو اور چند موٹر سائیکلیں تھیں، جو پل کے گرنے سے نیچے جا گریں۔ ریسکیو کا کام جاری ہے، وڈودرا کی ٹیم، پولیس اور این ڈی آر ایف کے اہلکار موقع پر موجود ہیں۔”حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ ندی میں گرے افراد کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک ٹینکر پل کے کنارے پر اٹک گیا جس کا اگلا حصہ فضا میں معلق اور پچھلا حصہ پل پر موجود تھا، جسے دیکھ کر لوگوں کی سانسیں رک گئیں۔
یہ پل وڈودرا اور آنند اضلاع کو آپس میں جوڑتا تھا۔ اس حادثے نے گجرات کے ماضی کے مشہور موربی پل سانحے کی یاد تازہ کر دی ہے، جس میں 100 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔کانگریس پارٹی نے سوشل میڈیا پر اس واقعے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے لکھا کہ یہ حادثہ ‘گجرات ماڈل’ کے نام پر ہونے والے مبینہ بدعنوانی کو بے نقاب کرتا ہے۔ کانگریس نے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔