تیجسوی یادو کے وعدوں پر بی جے پی کا طنز اور تنقید

تیجسوی یادو نے جیوِکا دیّدیاں اور معاہداتی کارکن مستقل کرنے کا وعدہ کیا، بی جے پی نے طنز اور تنقید کی۔
بہار میں جیوِکا دیّدیاں اور معاہداتی (کنٹریکچوئل) کارکنوں کو مستقل کرنے کے آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو کے اعلان کے فوراً بعد، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ان پر طنز کے تیر برسائے۔ بی جے پی کے ترجمان سدھانشو تریویدی نے کہا کہ اگر کسی کے پاس مناسب تعلیم نہ ہو، تو وہ رہنما ایسی ہی باتیں کرتا ہے جیسی باتیں تیجسوی یادو کر رہے ہیں۔سدھانشو نے کہا کہ جہاں تک خواتین کی بات ہے، لالو پرساد یادو کے دورِ حکومت میں بہار کی خواتین کے لیے حالات بدترین تھے۔ ان کے مطابق، “اس وقت آجِیوِکا تو دور کی بات، خواتین کی جان اور عزت دونوں خطرے میں تھیں، اور یہ حقیقت بہار کے لوگ آج بھی نہیں بھولے۔”
سدھانشو تریویدی نے آر جے ڈی رہنما پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ تیجسوی یادو اب وہ تمام باتیں دہرا رہے ہیں جو نہ صرف ان کے دعووں کی ساکھ پر سوال اٹھاتی ہیں بلکہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ انتخابی عمل کو مذاق میں بدلنا چاہتے ہوں۔چند دن پہلے تیجسوی یادو نے اعلان کیا تھا کہ وہ بہار کے ہر خاندان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری فراہم کریں گے۔ اس بیان پر بھی بی جے پی نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔ سدھانشو تریویدی نے طنزیہ انداز میں کہا، “یہ کوئی نیا وعدہ نہیں۔ پہلے بھی وہ یہی دعویٰ کر چکے ہیں۔ اب صاف ظاہر ہوتا ہے کہ جب تعلیم کم ہو تو رہنما کی باتوں میں سنجیدگی نہیں رہتی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “راجَد کے رہنما اکثر ایسی باتیں کرتے ہیں جنہیں سمجھنے کے لیے ان کے دل کے ارادوں کو سمجھنا ضروری ہوتا ہے۔” سدھانشو نے تیجسوی یادو کے پرانے وعدے کی یاد دلاتے ہوئے کہا، “تیجسوی جی نے کہا تھا کہ دس لاکھ نوکریاں دیں گے، لیکن عوام ان کا مطلب نہیں سمجھ پائی۔ اب لوگ سمجھ گئے ہیں کہ ان کا مطلب تھا دس لاکھ روپے میں نوکری، اور اگر نہ دی تو بیس لاکھ یا پھر زمین لے لیں گے۔”اس سے قبل تیجسوی یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (X) پر تحریر کیا تھا کہ “جیوِکا دیّدیوں (کمیونٹی موبیلائزرز) کو مستقل کر کے انہیں سرکاری ملازم کا درجہ دیا جائے گا اور ان کی تنخواہ تیس ہزار روپے ماہانہ مقرر ہوگی۔”
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ریاست میں کام کرنے والے تمام سنوِدہ کرمیوں (کنٹریکچوئل ملازمین) کو بھی مستقل کیا جائے گا۔ تیجسوی یادو کے مطابق، “جو لوگ مختلف ایجنسیوں کے ذریعے جسمانی، ذہنی اور مالی استحصال کا شکار ہیں، اب انہیں ایک ساتھ سرکاری حیثیت دی جائے گی۔”بی جے پی کا کہنا ہے کہ یہ تمام وعدے محض انتخابی جملے ہیں جن کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا ہے۔ سدھانشو تریویدی نے کہا، “آر جے ڈی کو انتخابات سے پہلے خواب دکھانے کی پرانی عادت ہے، لیکن بہار کے عوام اب باشعور ہیں اور وہ جھوٹے وعدوں کے فریب میں نہیں آئیں گے۔”سیاسی مبصرین کے مطابق، بہار میں انتخابات سے قبل آر جے ڈی اور بی جے پی کے درمیان زبانی جنگ تیز ہوتی جا رہی ہے۔ دونوں پارٹیاں عوامی جذبات کو اپنے حق میں موڑنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہیں، اور اس رسہ کشی کے باعث بہار کی سیاست ایک بار پھر گرما گئی ہے۔