بی جے پی ایم پی کی بہن سسرال میں تشدد کا شکار، ویڈیو وائرل

کاسگنج میں بی جے پی ایم پی کی بہن کو سسرال والوں نے سڑک پر تشدد کا نشانہ بنایا، ویڈیو وائرل، مقدمہ درج۔
اترپردیش کے ضلع کاس گنج سے ایک افسوسناک اور چونکا دینے والی خبر سامنے آئی ہے، جہاں خواتین کے تحفظ کے لیے بنائے گئے سخت قوانین کے باوجود ظلم کی داستان رکنے کا نام نہیں لے رہی۔ تازہ واقعہ میں خود ایک رکنِ پارلیمان کی بہن کو سسرال میں نہ صرف گھریلو تشدد کا سامنا کرنا پڑا، بلکہ اسے سرِعام سڑک پر بے رحمی سے پیٹا گیا۔ یہ واقعہ کاس گنج کے تھانہ سہاور علاقے میں پیش آیا۔متاثرہ خاتون کا نام ریئنا بتایا جا رہا ہے، جو بی جے پی کے موجودہ رکن پارلیمان اور فرخ آباد سے ایم پی مکیش راجپوت کی چھوٹی بہن ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ریئنا کو لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے بے دردی سے مارا جا رہا ہے۔ حیران کن طور پر یہ سب کچھ عوام کے سامنے ہوا، لیکن وہاں موجود لوگ محض تماشائی بنے رہے اور کچھ افراد ویڈیو بناتے رہے۔
الزام ہے کہ مارپیٹ میں ریئنا کے سسر اور دیور ملوث ہیں، جنہوں نے نہ صرف جسمانی تشدد کیا بلکہ سسر نے مبینہ طور پر لائسنس یافتہ بندوق سے گولی مارنے کی دھمکی بھی دی۔ تشدد کے دوران دیور نے ایک شخص کا موبائل فون بھی چھیننے کی کوشش کی، جو واقعے کی ویڈیو بنا رہا تھا۔واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور ریئنا کی شکایت پر سسر اور دیور کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ متاثرہ خاتون کے مطابق وہ کافی عرصے سے گھریلو تشدد کا شکار تھیں، لیکن اب معاملہ اس حد تک بڑھ گیا کہ سڑک پر ہی مار پیٹ شروع ہو گئی۔
ملزمان اس وقت مفرور بتائے جا رہے ہیں اور پولیس ان کی تلاش میں مصروف ہے۔ تاہم تاحال پولیس کی جانب سے اس معاملے پر کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ یہ واقعہ اس تلخ حقیقت کی یاد دہانی کراتا ہے کہ خواتین کے خلاف تشدد کا خاتمہ صرف قانون بنانے سے ممکن نہیں، بلکہ اس پر عمل درآمد اور سماجی شعور بیدار کرنے کی بھی سخت ضرورت ہے۔