بہار بند: ووٹر نظرثانی پر مہاگٹھ بندھن کا احتجاج

بہار میں ووٹر نظرثانی کے خلاف مہاگٹھ بندھن نے راہل اور تیجسوی کی قیادت میں بند کا اعلان کیا، سڑکوں پر احتجاج اور ٹرینیں روکی گئیں۔
بہار میں جاری ووٹرز کی تفصیلی نظرثانی کے عمل کو روکنے کے مطالبے پر آج مہاگٹھ بندھن نے ریاست گیر بند کا اعلان کیا ہے۔اس بند میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)، کانگریس، بائیں بازو کی جماعتیں اور وی آئی پی پارٹی سمیت مہاگٹھ بندھن کے تمام اتحادی شامل ہیں۔لوک سبھا میں قائد حزبِ اختلاف راہل گاندھی اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے پٹنہ میں اس مارچ میں شرکت کی ہے۔
مارچ کے پیش نظر ریاستی الیکشن کمیشن کے دفتر کی سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ مہاگٹھ بندھن کا مطالبہ ہے کہ ووٹرز کی یہ نظرثانی ریاستی انتخابات کے بعد کرائی جائے۔کانگریس کے رہنما کنہیا یادو نے کہا: “ہم جمہوریت کے تحفظ کے لیے سڑکوں پر نکلے ہیں، کیوں کہ کہا جاتا ہے کہ جب سڑکیں سنسان ہو جاتی ہیں تو پارلیمنٹ بے لگام ہو جاتی ہے۔ اسی لیے سڑک پر آنا ضروری ہے۔”پپو یادو کا کہنا تھا: “الیکشن کمیشن نے عوام کی زندگیوں کو تباہ کر دیا ہے۔”
اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ جن 11 دستاویزات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، وہ بڑی تعداد میں غریبوں کے پاس نہیں ہیں، جس کے باعث ان کے نام ووٹر لسٹ سے خارج ہو سکتے ہیں۔اس دوران ریاست کے کئی اضلاع سے ٹرینوں کی آمد و رفت میں رکاوٹ اور سڑکوں پر ٹریفک جام کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔کئی مقامات سے سامنے آنے والی ویڈیوز میں سیاسی کارکنوں کو ٹائر جلا کر احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔