بہوجن سماج پارٹی میں بڑے فیصلے

مایاوتی نے بہوجن سماج پارٹی (BSP) میں بڑا فیصلہ لیتے ہوئے اپنے بھائی آنند کمار کی جگہ رندھیر بینیوال کو نیشنل کوآرڈینیٹر مقرر کر دیا۔ انہوں نے حکومت کی غریب مخالف پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی زندگی میں کوئی جانشین نہیں ہوگا اور پارٹی ہی ان کی اولین ترجیح ہے۔
نئی دہلی: بہوجن سماج پارٹی میں مسلسل تبدیلیاں جاری ہیں اور پارٹی سربراہ مایاوتی ایک کے بعد ایک بڑے فیصلے لے رہی ہیں۔ حالیہ اعلان میں مایاوتی نے اپنے بھائی آنند کمار کی جگہ رندھیر بینیوال کو پارٹی کا نیا نیشنل کوآرڈینیٹر مقرر کر دیا ہے، جب کہ آنند کمار بدستور پارٹی کے قومی نائب صدر کے طور پر کام کریں گے۔
مایاوتی نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں غریبوں کے لیے کوئی کام نہیں ہو رہا اور حکومت کی پالیسیاں عوام مخالف ہیں۔ انھوں نے اتر پردیش کی صورتحال پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اسے “ملک کا گروتھ انجن” بتایا جا رہا ہے، لیکن عوام کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں۔
اس سے قبل، مایاوتی نے 2 مارچ کو آکاش آنند کو نیشنل کوآرڈینیٹر سمیت دیگر عہدوں سے ہٹا دیا تھا اور اگلے ہی دن انھیں پارٹی سے بھی باہر کر دیا گیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد بہوجن سماج پارٹی میں اندرونی اختلافات مزید گہرے ہو گئے تھے۔
مایاوتی نے یہ واضح کیا کہ ان کی زندگی میں اور آخری سانس تک بھی پارٹی میں ان کا کوئی جانشین نہیں ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ان کے لیے پارٹی اور اس کی تحریک سب سے پہلے ہے، جب کہ ذاتی تعلقات اور رشتے بعد میں آتے ہیں۔